ٹھٹھہ: کشتی حادثہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 23 ہو گئی، لاپتہ کی تلاش جاری
کراچی + ٹھٹھہ (صباح نیوز + نوائے وقت رپورٹ + لطیف میمن) ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے بوہارا سے 30کلومیٹر دور گہرے سمندرمیں کشتی ڈوبنے کے باعث مزید ایک بچے جسے بے ہوشی کی حالت میں کراچی کے جناح اسپتال میں داخل کیا گیا تھا،ہلاک ہوگئی۔ جس سے حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں سے 13 لاشیں کراچی ملیر کے گوٹھوں کی طرف روانہ کردی گئی ہیں جس میںپانچ لاشیں گوٹھ آچار سالار کی بھی شامل ہیں ہلاک ہونے والوںمیں 6 عورتیں اور 5بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس نے کشتی کے مالک محبوب کاتیار سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے جن کو تحقیق کےلئے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے۔ ٹھٹھہ کے قریب کشتی اُلٹنے سے لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا۔ آپریشن میں پاک بحریہ، رینجرز، پولیس اور مقامی ماہی گیر شامل رہے۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا گزشتہ رات اندھیرے کے باعث کشتی حادثے میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کے لئے کیا جانے والاریسکیو آپریشن روک دیا گیا تھا، جسے جمعہ کو پھر شروع کیا گیا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق کئی افراد ابھی تک لاپتہ ہےں۔ جاں بحق ہونے والے ایک ہی خاندان کے 5 افراد 35 سالہ وزیراں بی بی، 28 سالہ مقصود، جوکھیو، 31 سالہ بلاول جوکھیو، 4 سالہ یاسر جوکھیو اور پانچ سالہ اویس جوکھیو کی نعشیں سالار گوٹھ ملیر پہنچیں تو کہرام مچ گیا۔ ہرآنکھ اشکبار ہو گئی۔ پانچواں افراد کی اجتماعی نماز جنازہ سالار گوٹھ میں ادا کی گئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ اور اہل محلہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اجتماعی نماز جنازہ کے بعد پانچوں افراد کو اچارسالار گوٹھ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
ٹھٹھہ/ کشتی