خیبر پی کے اسمبلی کا اجلاس‘ ٹرمپ کے فیصلہ پر گرما گرم بحث‘ جذبات مجروح ہوئے: اپوزیشن لیڈر
پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپی کے اسمبلی میں دہشت گردی کی حالیہ لہر اورامریکی صدر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو ا سرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے پر گرماگرم بحث ہوئی ،اراکین اسمبلی نے امریکی صدر کافیصلہ مسترد کرتے ہوئے امریکی صدر کااقدام انتہائی افسوس ناک قرار دیا اور کہا کہ امریکی صدر کے اس اقدام سے مسلمانوں اور دنیائے اسلام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔اجلاس ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کی زیر صدارت منعقد ہ ہوا،اجلاس کے آغاز میں ہی دہشت گردی کی نئی لہر پر گرما گرم بحث ہوئی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی سکندر شیرپاو کا کہنا تھا نومبر کے بعد ایک بار پھر حالات نے کروٹ بدل لی،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہریوں اور فوج نے بڑی قربانیاں دی ہے تاہم اتنی قربانیوں کے باوجود امن قائم نہ ہونا سوالیہ نشان ہے، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی خاتون رکن اسمبلی نگہت اورکزئی کا کہنا تھا دہشت گردی کا رحجان ایک بار پھر بڑھ گیا ہے، جب دہشت گردی کی لہر اٹھتی ہے تو اس کے پیچھے بہت سے متحرکات ہوتے ہے ، ان کا کہنا تھا طالبان بارے مولانا سمیع الحق کے بیان سے شدید دکھ ہوا، جو طالبان دہشت گردی کرتے ہے وہ دہشت گرد طالبان ہے اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کا کہنا تھا امن کے قیام کے لیے بہت سی قربانیاں دی گئی ہے، اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حکومتی رکن شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا دہشت گردی صرف ہمارے صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے ، دہشت گردی کے خلاف صوبائی حکومت جتنی کر سکتی ہے کر رہی ہے، شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا جب تک افغانستان کے اندر بھارت موجود ہے تو دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی ان کا کہنا تھا نیشنل ایکشن پلان پر سب سے زیادہ عمل درآمد اس صوبے میں ہوئی ہے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی رہنما سردار حسین بابک کا کہنا تھا دہشت گردی پوری دنیا کا مسلہ ہے تاہم یہاں ہم دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اسمبلی اجلاس میں اراکین اسمبلی نے امریکی صدر کے حالیہ فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
خیبر پی کے اسمبلی