اسرائیلی فائرنگ گولہ باری مزید 2 فلسطینی شہید زخمی 1200 ہوگئے
واشنگٹن +مقبوضہ بیت المقدس ( این این آئی+اے این این +نیٹ نیوز) مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت بنانے کے امریکی فیصلے کیخلاف دنیا بھر میں غم و غصے کی لہر جاری ہے۔ اسرائیل نے فائرنگ اور گولہ باری کرکے مزید 2فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ روس کے وزیر خارجہ سر گئی لاروف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ا نہوں نے کہا ٹرمپ نے القدس کے حوالے سے یکطرفہ فیصلہ کرکے عالمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی کی ہے۔انہوں نے اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹیلرسن سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور کہا کہ روس امریکا کی طرف سے صدی کی ڈیل کو مشرق وسطی میں فلسطین اسرائیل تنازع کے منصفانہ تصفیے کے طور پردیکھ رہا تھا مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینیوں اور اسرائیل کے مطالبات کو ایک ہی ضرب میں حل کرنے کے بجائے صرف اسرائیل کی حمایت کی ہے۔ فیصلے پر عالمی رد عمل اسرائیل کے لیے حیران کن ہے۔ جامعہ الازھر نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک غاصب اور قابض ریاست ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت کیسے بنایا جاسکتا ہے ۔ بھارت میں فلسطینی سفیر نے کہا وزیر اعظم نریندر مودی جلد ہی فلسطین کا دورہ کریں گے۔ تا ہم بھارتی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ ہمیں وزیر اعظم کے کسی دورے کے بارے میں علم نہیں اور فلسطینی سفیر کے بیان پر ہماری طرف سے کوئی تبصرہ کرنا فی الوقت مناسب نہیں ہو گا۔مسجد اقصی کے امام وخطیب اور فلسطین کے جید عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے کہا پوری مسلم امہ بالخصوص فلسطینی قوم کی نظریں استنبول میں ہونے والی اسلامی کانفرنس پر مرکوز ہیں۔ توقع ہے کہ ترکی کی میزبانی میں ہونے والی عالمی اسلامی کانفرنس میں القدس کے حوالے سے ٹھوس اور فعال فیصلے کیے جائیں گے۔روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے ترک ہم منصب سے ملاقات کیلئے ترکی کا دورہ کریں گے جہاں وہ امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اور شام کے تنازع پر مذاکرات کریں گے۔امریکہ کے صدر منتخب ہونے سے صرف آٹھ ماہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ میں اسرائیل لابی کے سب سے طاقتور گروپ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری توانائی کے معاہدے کو ختم کر دیں گے اور امریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کر دیں گے۔امریکہ نے اس تاثر کی تردید کی کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ مشرقِ وسطی میں جاری امن عمل سے دستبردار ہوگیا۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وائٹ ہائوس کی ترجمان سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا کہ بیت المقدس سے متعلق اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے واضح کردیا تھا امریکہ پہلے کی طرح ہی امن عمل سے منسلک ہے اور وہ فریقین پر بات چیت کے لیے دباو ڈالتا رہے گا۔امریکی صدر ٹرمپ کے بیت المقدس کے بارے میں اشتعال انگیز اعلان کے بعد فلسطینی تیسرے روز بھی سراپا احتجاج رہے۔ جس کے بعد 24گھنٹوں میں شہادتوں کی تعداد 8ہو گئی۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے حماس کی جانب سے غزہ سے راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں فلسطین کے عسکری گروپ حماس کے خلاف فضائی کارروائیاں کی ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہفتے کی صبح کی جانے والی کارروائیوں میں ہتھیار تیار کرنے والے ایک مرکز اور اسلحے کے گودام کو نشانہ بنایا گیا۔جھڑپیں دوسرے روز بھی جاری رہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مظاہرین پر آنسوگیس کی شیلنگ اور فائرنگ کی اب تک 1200 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ربڑ کی گولیاں بھی چلائی گئی۔ فلسطین میں شدید احتجاج جاری رہے۔ اسرائیلی فوج نے نہتے مظاہرین پر گولیاں برسائی۔ فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں شریک ممالک نے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ بین الاقوامی برادری نے اسرائیل، امریکہ کے یکطرفہ فیصلے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ امریکی فیصلہ فلسطینیوں کیلئے سیاسی اور قانونی طور پر قابل قبول نہیں۔اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ ملک کے آئرن اینٹی میزائل سسٹم نے غزہ پٹی کی طرف صیہونی ریاست پر داغے جانے والے ایک راکٹ کو ناکارہ بنادیا ہے ، یہ بات اسرائیلی فوج نے اپنے ایک بیان میں بتائی ہے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پنجاب ٹیچرزایسوسی ایشن کی جانب سے یروشلم کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے اوراپناسفارتخانہ وہاںمنتقل کرنے کے فیصلے کیخلاف گوجرانوالہ کینٹ میںاساتذہ اکرام نے ریلی نکالی جس میںعلاقے کے سکولوںکے اساتذہ سردارنویدعطاری ،سجادسرداروڑائچ ،شکیل احمدباجوہ ،کلیم ارشدباجوہ ،محمدشریف ،الیاس عادل ،رانافیصل ،وسیم جرال ،رفاقت علی ،شاہدگجر،ندیم رفیق ،پروفیسرعبدالشکورغنی ،پروفیسرعرفان چیمہ ،بابرشہزادسیفی ،افنان ریاض ،عدنان الیاس ،ارشدچشتی ،دلدارنوقی ،عمران ملک نے شرکت کی۔حافظ آباد اور نیکے تارڑ سے نمائندہ نوائے وقت اور نامہ نگار کے مطابق سنی فیڈریشن پنجاب کے صدر نے کہا ہے کہ قبلہ اؤل آج پھر کسی صلاح الدین ایوبی کی راہ دیکھ رہا ہے جو اسلام دشمن قوتوں کو سینہ سپر ہوکر دندان شکن جواب دے کے۔ علامہ حافظ غلام مصطفیٰ سلطانی اور صاحبزادہ مدثر حسین وٹو نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جامعہ مسجد صدیقہ مدھریانوالہ روڈ سے نکالی ۔ فلسطینی حکام کی طرف سے امریکی نائب صدر مائیک پنس کے ساتھ ملنے سے انکار کے بعد کشیدگی بڑھ گئی ۔مشرقی وسطیٰ کی صورتحال پر عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اردن کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں ٹرمپ کے فیصلے کو غلط ثابت کرنے کیلئے دنیا کے ساتھ چلنا ہوگا۔ ہمیں دنیا پر زور دینا ہو گا کہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے ریاض المالکی نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے بغیر مشرقی وسطیٰ میں امن کا قیام ممکن نہیں۔ ٹرمپ کا فیصلہ ان کیلئے موقع ہے جو مذہبی جنگ کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ مقبوضہ بیت المقدس کو دارلحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی مندوب نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے اسے اسرائیل کا دشمن قرار دیا۔