• news

حلقہ بندیوں کا بل منظور نہ ہوا تو الیکشن التوا کی سازش کامیاب ہو جائے گی: احسن اقبال

کراچی (سٹاف رپورٹر + صباح نیوز + آئی این پی) وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے جمہوری قوتیں پاکستان کی ترقی کیلئے کام کریں۔ کراچی کو پُرامن اور ملک کا اقتصادی انجن بنایا جانا چاہئے۔ 2013ء کا پاکستان نہیں‘ بجلی بحران اور دہشت گردی کی کمر توڑ دی۔ کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ ختم کر دی۔ سینٹ نے حلقہ بندیوں کا کام نہ کیا تو الیکشن التواء کرنے کی سازش کامیاب ہو جائے گی۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق احسن اقبال نے کہا کراچی میں امن کو بحال کیا لہٰذا اب کسی کو کراچی کے امن سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حکومت نے 4 برسوں میں ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا ہے‘ لیکن ملک کے دشمن ملک کے اندر سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ چین نے پاکستان کو سی پیک اس وقت دیا جب دنیا ہم پر اعتماد نہیں کر رہی تھی۔ سی پیک کے 4 اہم اہداف ہیں جس میں گوادر پہلا ہدف ہے اور اس شہر کو جدید تجارتی شہر میں تبدیل کرنا ہے جبکہ ایشیا بہت جلد عالمی ترقی کا مرکز ہوگا۔ پاکستان کو سوویت یونین کو توڑنے کی سزا ملی۔ امریکہ اور یورپ کی ذمہ داری ہے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کریں۔ پاکستان 35 لاکھ افغانیوں کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہے۔ افغان اور سوویت جنگ کی وجہ سے ہمارے ملک میں منشیات اور اسلحہ آیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کلفٹن میں ایگزیکٹو پاسپورٹ آفس کی افتتاحی تقریب اور چین پاکستان ٹریڈ کوریڈور میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ہماری کمٹمنٹ ہے ہم فاٹا کے لوگوں کو بنیادی حقوق دیں گے اور ان کو مین سٹریم میں لائیں گے اور اس پر عملدرآمد ہو رہا ہے۔ جب حکومت اس پر عملدرآمد کر رہی ہے تو کئی لوگ کریڈٹ لینے کیلئے کوئی جلسہ کرتا ہے اور کوئی جلوس نکالتا ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان جمہوری جماعت ہے۔ اس پر پابندی کی کوئی تجویز زیرغور ہے نہ ارادہ۔ البتہ ایم کیو ایم لندن کے ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ وہ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ انہوں نے منی لانڈرنگ کی اور یہاں پر ٹارگٹ کلنگ کے بھی شواہد ہیں اور کراچی میں تشدد کو ہوا دینے کے بھی ٹھوس ثبوت ہیں۔ ہمارا قانون ہے کہ حرکت میں آئے گا۔ ہم پاکستان کو عراق اور شام بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ 60 اور 90 دن سے زیادہ کوئی نگران سیٹ اپ آیا تو الیکشن کے غیرجانبدار ہونے کے حوالے سے سوالات اٹھ جائیں گے۔ مزیدبراں اقتصادی تعاون تنظیم کی ریجنل پلاننگ کونسل کے 28 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہم چوتھے صنعتی انقلاب کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ ہمیں خود کو دنیا کی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز‘ مصنوعی ذہانت‘ بائیو ٹیکنالوجی‘ ربوٹکس‘ آٹومیشن اور بگ ڈیٹا سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔ ایشیا معاشی ترقی کا براعظم بنتا جا رہا ہے جس کا 2050ء تک دنیا کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 50 فیصد حصہ ہوگا۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن