• news

اسحاق ڈار کو دل کی بیماری نہیں، جان بوجھ کر سماعت سے راہِ فرار اختیار کی: عدالت

اسلام آباد(نگار)اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکوآمدن سے زائدجائیدادبنانے کے ریفرنس میںاشتہاری قراردینے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ 6صفحات کے حکم نامہ میں کہاگیا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں ڈاکٹرنے ملزم کوسفرکرنے سے منع نہیں کیاجبکہ ملزم طلبی اوروارنٹ گرفتاری کے اجراکے باوجود غیر حاضررہا،عدالت نے کہا ہے کہ اسحاق ڈاربذریعہ اشتہارطلبی کے احکامات کے باوجودبھی پیش نہ ہوئے تاہم ان کی جانب سے میڈیکل رپورٹس جمع کرائی گئیں عدالت نے قرار دیا ہے کہ اسحاق ڈار نے ریفرنس میں تاخیر کیلئے بھارتی ڈاکٹر رنجیت کی میڈیکل رپورٹ پیش کی جبکہ برطانوی ڈاکٹر بیکر کی رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کو دل کی بیماری لاحق نہیں ہے۔ اسحاق ڈار کے دونوں ڈاکٹروں کے مشاہدات ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور انہیں دل کی سرجری کی کوئی ضرورت ہی نہیں تھی بلکہ جان بوجھ کر سماعت سے راہِ فرار اختیار کی۔احتساب عدالت کے جج نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کے مطابق اسحٰق ڈار کے دل کی شریان بند نہیں ہوئی۔جبکہ اسحاق ڈار 30 اکتوبر، 2نومبر، 8نومبر، 14 نومبر، 21نومبر، 4دسمبر اور 11 دسمبر کو غیر حاضر رہے انہیں پیش ہونے کیلئے موزوں وقت دیا گیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے ۔ میڈیکل رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ اسحاق ڈار کو دل کی بیماری نہیں ہے۔ عدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں استثنیٰ مستردکرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحا ق ڈار کے مستقبل قریب میں گرفتاری کے امکانات نہیں ہیں اس لئے انہیں مفرور قرار دیا جاتاہے اوراستغاثہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ ان کے خلاف شہادتیں ریکارڈ کروائی جائیں۔ عدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی ہے کہ ملزم کی جائیدادکی تفصیلات عدالت کو فراہم کی جائیں۔عدالت نے کہا ہے کہ ملزم کے ضامن نے ملزم کوپیش نہ کرنے کی کوئی موزوں وجہ بیان نہیں کی اسلئے اسکے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی جاسکتی کیونکہ ضامن نے کہاہے کہ ملزم اس کی دسترس سے باہر ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن