شمالی وزیرستان: فوجی گاڑی پر حملہ‘ سیکنڈ لیفٹیننٹ ‘ سپاہی شہید: آزادی دھرتی کے بیٹوں کی قربانیوں سے ملتی ہے: آرمی چیف
اسلام آباد+ ماچھی وال+ وہاڑی+ لاہور (سٹاف رپورٹر+ نامہ نگاران+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں گھات لگا کر پاک فوج کے ایک سیکنڈ لیفٹیننٹ اور ایک سپاہی کو شہید کردیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے پہاڑوں میں پاک فوج کی گاڑی گشت پر تھی کہ دہشت گردوں نے گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید اور سپاہی بشارت شہید ہوگئے۔ 21 سال کے سکینڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید کا تعلق بوریوالہ ضلع وہاڑی سے ہے۔ انہوں نے حال ہی میں پی ایم اے کورس پاس کیا تھا۔ شہید سپاہی بشارت کا تعلق گلگت کے گائوں دینور سے ہے۔ عبدالمعید شہید وہاڑی کے نواحی گاؤں 160/ ای بی سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہمسائیوں اور عزیزوں کے مطابق عبدالمعید انتہائی ملنسار اور زندہ دل نوجوان تھا، بچپن سے ہی اس میں کچھ کر گزرنے کا جذبہ پایا جاتا تھا۔ شہید عبدالمعید 4 بہن بھائیوں میں سب سے بڑے تھے اور والد محمد سلیم کی بیرون ملک نوکری کے سبب گھر کے تمام امور خود سر انجام دیا کرتے تھے۔ عبدالمعید نے ابتدائی تعلیم اپنے آبائی گاوں چک نمبر 160/ ای بی سے حاصل کی اس کے بعد سوئی کیڈٹ کالج سبی سے میٹرک کا امتحان شاندار نمبروں سے پاس کرکے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں ٹریننگ کیلئے چلے گئے۔ عبدالمعید شہید کے تایا محمد امین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عبد المعید انتہائی ہونہار طالب علم اور فرمانبردار بیٹا تھا، اسکی شہادت پر جہاں اسکے بچھڑنے کا غم ہے وہیں اس بات کی خوشی بھی ہے کہ ہمارے بیٹے نے ملک و قوم کی خاطر دشمنوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ شہید عبدالمعید کے تایا زاد بھائیوں نے بتایا کہ عبد المعید کو شروع سے ہی آرمی میں جانے کا شوق تھا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر دفاع خرم دستگیر اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیرستان میں گزشتہ روز شہید ہونے والے فوجی افسر اور جوان کی شاندار قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم مسلح افواج کی عظیم قربانیوں کو فراموش نہیں کرے گی۔ صدر ممنون حسین نے فوجی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے ردعمل میں کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے کیونکہ پوری قوم اس لعنت کے سدباب کیلئے متحد ہے اور بہادر افواج دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار کی مانند ڈٹی ہیں۔وزیر اعظم نے حملے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی جانے والی یہ بے مثال قربانیوں کوہمیشہ یاد رکھا جائے گا کیونکہ یہ ہماری قومی تاریخ کا ایک انتہائی اہم پہلو ہے۔ وزیر دفاع خرم دستگیر نے بھی دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے شمالی وزیر ستان ایجنسی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ایک پیغام میں انہوں نے کہا آزادی مفت نہیں ملتی، اس کیلئے دھرتی کے بیٹے قربانیاں دیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج ہمیں جو آزادی حاصل ہے یہ ایسے بہت سے بہادر لوگوں کی بدولت ہے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ معید اور سپاہی بشارت شہداء کے قافلے کے قابل فخر سپوت ہیں۔ یہ شہادتیں ثبوت ہیں کہ ہمارے افسر، جوان شہادت میں ایک دوسرے پر بازی لے جاتے ہیں۔ معید اور بشارت جیسے شہداء پاکستانی قوم کا فخر و غرور ہیں۔ پوری قوم شہداء کے ورثاء کی مقروض ہے۔ نواز شریف نے شہید لیفٹیننٹ عبدالمعید کو خراج عقیدت، اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سکینڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید اور سپاہی بشارت نے جواں عمری میں مادر وطن کیلئے شہادت کا عظیم رتبہ پایا ہے اور پوری قوم کو انکی بہادری اور جرأت پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید عبدالمعید اور شہید بشارت نے اپنا آج قوم کے پرامن کل کیلئے قربان کرکے ایک اور روشن مثال قائم کی ہے۔ قوم شہداء کی عظیم قربانیوں کو سلیوٹ کرتی ہے اور 22 کروڑ عوام کو شہید عبدالمعید اور شہید بشارت جیسے بہادر سپوتوںکی جرأت پر ناز ہے۔آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مزید 2 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ پاکستان سرحد پار افغانستان میں سکیورٹی خلا کی قیمت چکا رہا ہے۔پاکستان نے اپنی طرف سے دہشت گردی کے خلاف بہت کچھ کیا اور علاقوں کو خالی کیا۔صدر ممنون، وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری امیر جماعت اسلامی سراج الحق، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ ماچھیوال سے نامہ نگار کے مطابق شہید لیفٹیننٹ عبدالمعید کا تعلق ماچھیوال کے نواحی گائوں 160ای بی سے تھا۔ پروگرام کے مطابق ان کی میت رات کسی وقت ان کے آبائی گائوں میں لائی جائیگی۔ نماز جنازہ شب 11 بجے ادا کی جائیگی، نماز جنازہ کے بعد انکی میت کو لاہور لے جایا جائیگا اور آج ساڑھے 10 بجے جوہر ٹائون میں انکی نماز جنازہ ادا کی جائیگی۔شہید عبدالمعید کی والدہ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا شہید بیٹا سب سے بڑا تھا اور ہر بات شیئر کرتا تھا۔ بیٹے سے جو توقع تھی وہ اس نے پوری کر دی۔ شکر ہے اس نے عزت کمائی اور ہمیں بھی عزت دی، دکھ اپنی جگہ لیکن بیٹے کی شہادت پر فخر ہے اللہ کی رضا پر راضی ہیں۔ شہید کے والد نے کہا کہ بیٹے سے دوستوں جیسا تعلق تھا۔ اس کی خواہش تھی کہ چھوٹا بھائی بھی فوج جوائن کرے بیٹے نے جو اعزاز حاصل کیا اس پر فخر ہے۔سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید شہید کی نماز جنازہ آبائی گاؤں میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں سول و عسکری حکام نے شرکت کی۔ بعدازاں عبدالمعید شہید کی میت لاہور روانہ کر دی گئی۔