• news

شاہ خاور نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر مقرر: پی پی ورکر کی تعیناتی پر نظرثانی کی جائے: رانا ثنا

اسلام آباد + لاہور (خصوصی نمائندہ + خصوصی رپورٹر) حدیبیہ پیپر ملز کیس میں سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل اور سابق جج لاہور ہائیکورٹ شاہ خاور کو اسپیشل پراسیکیوٹر نیب مقرر کر دیا گیا۔ نیب ترجمان کے مطابق پراسیکیوٹر نیب کی آسامی خالی ہونے کی وجہ سے نیب کو مقدمات کی پیروی میں مشکلات درپیش آ رہی تھیں۔ ترجمان کے مطابق نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کے حوالے سے دو ہفتے قبل بھیجی گئی سمری پر عمل ہونا ابھی باقی ہے۔ اس وقت عدالت عظمیٰ اور احتساب عدالتوں میں انتہائی اہم مقدمات کی سماعت جاری ہے اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کا عہدہ زیادہ دیر تک خالی رہنے کیو جہ سے اہم ترین مقدمات میں پیروی متاثر ہو سکتی ہے۔ اس لئے نیب نے سابق جج لاہور ہائیکورٹ شاہ خاور کو نیب کا سپیشل پراسیکیوٹر مقرر کیا ہے اور وہ حدیبیہ پیپر ملز سمیت تمام اہم ترین مقدمات میں نیب کی نمائندگی کریںگے۔ دوسری طرف صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے چیئرمین نیب سے سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور کی تعیناتی پر نظرثانی کی اپیل کر دی ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شاہ خاور ماضی میںپیپلزپارٹی کے دیرینہ ورکر رہ چکے ہیں اور ان کی انہی خدمات پر پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں شاہ خاور کو ڈپٹی اٹارنی جنرل تعینات کیا گیا تھا۔ رانا ثناء اللہ نے مزیدبتایا کہ شاہ خاور گزشتہ 8ماہ سے مختلف میڈیا چینلز کے درجنوں پروگراموں میں پاکستان مسلم لیگ(ن) اور اس کی لیڈرشپ کے خلاف بغض و عناد کا بھرپور مظاہرہ کرتے چلے آ رہے ہیں اور مختلف امور پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے اخلاقیات اور قانونی تقاضوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شاہ خاور کا ذاتی کردار بھی تنازعات سے پاک نہیں کیونکہ جب انہیں ایڈیشنل جج کے طور پر ہائیکورٹ میں تعینات کیا گیا تو بعدازاں انہیں کنفرم بھی نہیں کیا گیا۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ سپیشل پراسیکیوٹر کا منصب پیشہ ورانہ اہلیت اور غیرجانبداری کا تقاضا کرتا ہے جبکہ شاہ خاور ان تقاضوں کے بالکل برعکس ہیں۔ صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے چیئرمین نیب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شاہ خاور کی جگہ پیشہ ورانہ اہلیت کے حامل غیرمتنازعہ شخص کو تعینات کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن