نواز شریف کو عدالت لانا تاریخی لمحہ جلد بڑی تبدیلیاں آئیں گی:عمران
کراحی ( نیوز رپورٹر+ ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ سکینڈل کیس سے کرپٹ مافیا کو پیغام گیا کہ اب سب کی باری آئے گی، نواز شریف کو علم ہے انہیں کیوں نکالا، ان کے اثاثے آمدنی سے زیادہ ہیں، وہ یہ نہیں کہہ رہے کہ انہیں کیوں نکالا، وہ کہہ ہے ہیں عدالتیں انہیں کیسے بلاسکتی ہیں، وہ تو طاقتور ہیں۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا جو یہ کہہ رہے ہیں جمہوریت خطرے میں ہے اس کا مطلب ہے ان کی کرپشن خطرے میں ہے، جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا وہاں طاقتور کیلئے الگ اور غریب کے لئے الگ قانون ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا پانامہ کی جدوجہد پاکستان میں ایک فیصلہ کن موڑ ہے، جب کرپشن کے گاڈ فادر کو عدالت میں گھسیٹنا ایک تاریخی مرحلہ تھا۔ نواز شریف کے ٹرائل کے بعد پاکستان ہمیشہ کیلئے بدل چکاہے۔ عمران خان کا کہنا تھا نوازشریف کہہ رہے ہیں مجھے کیوں نکالا، وہ یہ نہیں کہہ رہے ان کے ساتھ ناانصافی ہوئی، نواز شریف کو پتا ہے کہ ان کے اثاثے آمدنی سے زیادہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب رول آف لاء ہوتا ہے تو ملک میں حقیقی جمہوریت ہوتی ہے۔ پاکستان حقیقی جمہوریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ملک میں جلد بڑی تبدیلیاں آئیں گی۔ عمران خان کا کہنا تھا انصاف کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، معاشرے میں ظلم اور نا انصافی کے سامنے ڈٹ جانا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا مایوسی کی وجہ سے کبھی شکست تسلیم نہیں کی۔ انصاف ہی معاشرے کو آزاد کرتا ہے۔ طاقتور کا احتساب پہلی بار ہوا، حکمرانوں سے اثاثوں اور پیسوں کے بارے میں پوچھنا عوام کا حق ہے، کرپٹ مافیا کو پیغام گیا ہے کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔ عمران خان نے کہا قانون کی بالادستی نہ ہو تو ملک ترقی نہیں کرتا۔ عمران خان نے ایک دفعہ پھر قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو آگے لے جانا ہے تو قبل از وقت انتخابات کرانے ہوں گے۔ وزیر اعظم کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ نواز شریف کی کرپشن بچائی جائے۔ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ عدالتوں نے کبھی کسی طاقتور کے اوپر ہاتھ نہیں ڈالا لیکن اب عدلیہ کی جانب سے پانامہ فیصلے کے بعد ملک کے لئے ایک ڈیفائنگ موومنٹ ہے اس فیصلے سے پاکستان ایک حقیقی جمہوری نظام کی طرف جائے گا۔ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم اور ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جب کراچی بار میں وکلا سے خطاب کرنے پہنچے تو انہیں جناح کیپ پہنائی گئی، عمران خان جناح کیپ پہن کر مسکراتے رہے۔ عمران خان سے پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے بھی ملاقات کی جس میں چیئرمین تحریک انصاف کو کراچی کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے ممکنہ چیلنجز سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ وکلاء نے ہمیشہ انصاف کیلئے جدوجہد کی۔ کراچی سندھ میں تبدیلی کا پیش خیمہ اور مرکز ہے۔ تحریک انصاف سندھ میں بھی مقبول ترین جماعت بن چکی ہے جب کہ سندھ اور کراچی میں عوامی مینڈیٹ پر نقب زنی کے منصوبے ناکام بنانا ہوں گے۔ انہوں نے کہا آصف زرداری کے حواریوں اور بانی ایم کیو ایم کی باقیات سے نجات کا وقت آن پہنچا ہے۔ ہم سیاسی اور حکومتی آلائشوں سے سندھ کو پاک کرنے کے لیے جامع حکمت عملی دیں گے۔ دریں اثنا عمران خان اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں فاٹا کے خیبرپی کے میں انضمام ،قبل از وقت الیکشن ،انتخابی اتحاد سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنمائوں نے جلد ملاقات پر اتفاق کیا ۔ اس سلسلے میں تحریک انصاف کے رہنما فیصل واوڈا کو ٹاسک دیا جا چکا ہے۔دریں اثناء کراچی میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات پہلے کبھی ایسے نہیں تھے۔ آج کراچی کے لوگ نوکریوں کیلئے بیرون ملک جا رہے ہیں، مہاجروں کے ساتھ واقعی ناانصافی ہوئی۔ مہاجروں کے نام پر سیاست کرنے والوں نے کراچی کیلئے کیا کیا؟ کراچی کے میئر کے پاس واقعی اختیارات نہیں ہیں۔ انشاء اللہ اقتدار میں آ کر بہترین بلدیاتی نظام لائیں گے۔ خیبر پی کے میں پولیس کو مکمل اختیارات دئیے۔ آئی جی سندھ بھی خیبر پی کے جیسا نظام چاہتے ہیں۔ خیبر پی کے میں سب سے زیادہ دہشت گردی ہوتی تھی۔ کبھی سوچا نہیں تھا کراچی میں اتنی گندگی ہو گی۔ سب سے بہترین پولیس، بلدیاتی نظام اور تعلیمی نظام خیبر پی کے میں ہے۔ کراچی روشنیوں کا شہر تھا اب ہر طرف کوڑا اور گندگی ہے۔ کراچی میں صحیح بلدیاتی نظام آئے تو حالات ٹھیک ہو جائیں گے۔ اللہ نے اختیار دیا تو پورے ملک میں بہترین بلدیاتی نظام لائیں گے۔ لیڈر کبھی بھی انسانوں کو تقسیم نہیں کرتا۔ ہم کمزور طبقے کے ساتھ ہیں۔ ہم نے ملک میں میرٹ کا نظام لے کر آنا ہے۔ کوئی ایسا لیڈر نہیں جو مسلمانوں کو اکٹھا کر سکے۔ نوجوان ’’فیل سیاست‘‘ سے نکل کر مین سٹریم کی سیاست کریں۔ اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین سال سے سندھ کی حکمران جماعت مسائل حل نہیں کر سکی۔ کراچی کے نام پر سیاست کرنے والا 25 سال سے شہر میں نظر نہیں آیا۔ عمران خان پاکستان کے نہیں، جنوبی ایشیا کے لیڈر ہیں۔ خان اپنے سب سے بڑے معرکے کیلئے نکل چکا ہے۔