• news

امریکی صدر کا فیصلہ سفارتی دہشت گردی‘ بیت المقدس کی حفاظت کیلئے مسلمان متحد ہو جائیں: فلسطینی سفیر

لاہور(خصوصی نامہ نگار)عالم اسلام اپنے اختلافات ختم کرکے بیت المقدس کی حفاظت کیلئے متحد ہوجائے۔امریکی صدر کا فیصلہ سفارتی دہشت گردی ہے ۔ امت مسلمہ امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے یروشلم کو اسرائیل کا دارلحکومت قراردینے کے فیصلے کو مسترد کرچکی ہے۔ امریکی صدر کے فیصلے سے عالم اسلام کو سخت صدمہ پہنچا ہے۔امریکی صدر ٹرمپ کا بیت المقدس سے متعلق اعلان امن عمل سے دستبرداری ہے۔ مسلم امہ کی صفوں میں اتحاد ویکجہتی نہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات پیدا ہوئے۔پاکستان علماء کونسل کی بیت المقدس کے تحفظ و سلامتی کیلئے جدوجہد قابل تحسین ہے۔ یہ بات پاکستان میں فلسطین کے سفیر ولید ابوعلی نے پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر مولانا ذو الفقار احمد ،حافظ محمد طیب قاسمی،حافظ مقبول احمد بھی موجود تھے۔ سفیر فلسطین نے کہا کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قراردینا عالمی قوانین کے منافی اورسلامتی کونسل کی قراردادوں کی بھی خلاف ورزی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم امہ آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جس طرح پاکستان،سعودی عرب اور ترکی نے بیک آواز ہوکر ٹرمپ انتظامیہ کے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلہ کی مذمت کی اور امریکی صدر سے اپنافیصلہ واپس لینے کا مطالبہ مطالبہ کیا ہے اگر اسی طرح اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیا گیا تو کوئی وجہ نہیں کہ مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو الحادی قوتوں سے واگزار نہ کروایا جاسکے اور اسے فلسطین کے دارالحکومت کے طور پر اقوام عالم میں تسلیم نہ کرایا جاسکے۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ مسلم امہ درحقیقت باہمی تنازعات و اختلافات اور فروعی معاملات پر پیدا ہونے والے تضادات کے باعث زبوں حالی کا شکار ہے اور مسلم قیادتوں کی خاموشی اور لاپرواہی کے باعث اب تک اسلام کی نشاۃ ثانیہ کے احیاء کی راہ ہموار نہیں ہوسکی ۔

ای پیپر-دی نیشن