• news

ترین کا پارٹی سیکرٹری جنرل شپ سے استعفیٰ منظور‘ نظرثانی درخواست کے فیصلے تک عہدہ خالی رہے گا: تحریک انصاف

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کے کور گروپ کا اجلاس ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق کور گروپ نے جہانگیر ترین کا استعفیٰ منظور اور نئے سیکرٹری جنرل کی تعیناتی مؤخر کر دی ہے۔ جہانگیر ترین کی جانب سے نظرثانی کی درخواست کے فیصلے کی مکمل حمایت کی گئی اور کہا گیا کہ جہانگیر ترین کے مستعفی ہونے کے فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ نظرثانی درخواست پر سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے تک سیکرٹری جنرل کا عہدہ خالی رہیگا۔ جہانگیر ترین نے محض اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دینے کا قابل تحسین فیصلہ کیا۔ سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین کو مالی بے ضابطگیوں سمیت ہر الزام سے پاک قرار دیا ہے۔ اجلاس میں حدیبیہ پیپر ملز کیس میں نیب کے کردار اور سابق چیئرمین نیب کے مقرر کردہ پراسیکیوٹرز کی شریف خاندان سے ملی بھگت پر تنقید کی گئی۔ علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی۔ اسد عمر، شفقت محمود، فواد چودھری، ڈاکٹر بابر اعوان کمیٹی میں شامل ہیں۔ کمیٹی آئندہ ہفتے حدیبیہ پیپر ملز کیس پر چیئرمین کو آئندہ کا لائحہ عمل تجویز کریگی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ عمران خان کی صداقت اور امانت پر مہر تقدیق ثبت کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ جہانگیر ترین کا کرپٹ، گاڈ فادر اور سسلین مافیا سے کوئی موازنہ نہیں۔ نااہل، بددیانت شخص کو پارٹی صدر بنانے کیلئے آئین میں ترمیم کی گئی، اسحاق ڈار اشتہاری قرار دیئے جانے کے بعد بھی منصب سے الگ کرنے کو تیار نہیں، جہانگیر ترین تحریک انصاف کا اثاثہ ہیں، ان کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔قبل ازیں جہانگیر خان ترین نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ پارٹی چیئرمین عمران خان کو بھجوا دیا۔ اپنے استعفے میں انہوں نے کہا کہ میں نے چیئرمین عمران خان کے ساتھ سخت احتساب کا سامنا کیا اور دونوں سرخرو ہوئے۔ ننااہلی تکنیکی بنیادوں پر ہوئی۔ مجھے اپنی سیاسی زندگی اور تحریک انصاف پر فخر ہے۔ جہانگیر ترین نے مزید کہا کہ عمران خان کی قیادت اور دوستی اثاثہ ہے، مرتے دم تک برقرار رہے گی۔ پارٹی کی بے پناہ محبت اور حمایت حاصل رہی، سب کا مشکور ہوں عدالتی فیصلے پر سرتسلیم کرتا ہوں۔ اخلاقی طور پر میرا پارٹی عہدہ رکھنا مناسب نہیں۔ چیئرمین عمران خان کو کراچی سے اسلام آباد پہنچے اور سیدھے ایف سکس تھری میں تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین کی رہائش گاہ گئے جہاں عمران خان نے انتہائی جذباتی انداز میں انہیں گلے لگایا اور جہانگیر ترین سے ان کی نااہلی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کرتے رہے۔علاوہ ازیں عمران خان نے کہا ہے کہ جہانگیرترین اور نواز شریف کے درمیان فرق بالکل واضح ہے۔ جہانگیر ترین نے اصولی موقف اپنایا، نواز شریف پارٹی عہدہ رکھے ہوئے ہیں، نواز شریف کرپشن، منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور اثاثے چھپانے پر نااہل ہوئے، جہانگیر ترین کے خلاف کوئی مالی بے ضابطگی نہیں ملی، جہانگیر ترین کی نااہلی صرٹ ٹرسٹ ڈیڈ کی تشریح پر ہوئی۔ نواز شریف اور جہانگیر ترین میں فرق اصولی موقف کا ہے۔ نئے پاکستان کیلئے جہانگیر ترین کی جدوجہد بے مثال ہے۔ انہوں نے تحریک انصاف کاز کیلئے انتہائی خلوص سے کام کیا۔ جہانگیر ترین ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے اور انشاء اللہ ہم ملکر نیا پاکستان بنائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن