• news

حکومتی موقف مسترد‘ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کی ذمہ داری کمیٹی پر نہیں ڈالی جا سکتی: فضل الرحمن

پشاور(نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کے معاملے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے نجی ٹی وی کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے بھی حکومتی موقف کو مسترد کرتے کہا ہے کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کی ذمہ داری 35 رکنی کمیٹی پرنہیں ڈالی جاسکتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے اے پی ایس واقعے کی دوبارہ عدالتی تحقیقات کرائی جائے‘ نائن الیون واقعے کے بعد دنیا بھر میں مذہب غیرمحفوظ ہو گیا تھا‘ نائن الیون کے بعد مدارس کو دہشت گردوں کی آماجگاہ کہا گیا۔پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا تمام غیراسلامی قوتیں مسلمانوں کے خلاف صف آراء ہوئی تھیں۔ انہوں نے صوبے کی تہذیب کو ختم کر دیا ہے۔ ان قوتوں سے ملک‘ صوبے کو چھیننا ہے جو ہماری تہذیب پر حملہ آور ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان کہتے ہیں شکر ہے وفاق میں حکومت نہیں ملی۔ وفاق میں حکومت ملتی تو اس کا حال بھی خیبر پی کے جیسا ہوتا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم مل کر الیکشن نہیں لڑسکے تو سیکولر ذہن نے ملکی سیاست پر قبضہ کرلیا ، خود کو لبرل کہنے والوں نے پاکستان کی نظر یاتی حیثیت بدلنے کی کوشش کی۔ پشاور میں خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ سیدھا سادہ ہے، کچھ مفاد پرستوں نے اسے پیچیدہ بنادیا، فیصلہ وہاں کے عوام کی مرضی سے کیا جائے۔ ان کا مزید کہناتھاکہ ہمیں سیکولر اور لبرل قوتوں سے خیبر پی کے کو چھیننا ہے، اب تو یہ لوگ خود کہتے ہیں کہ اچھا ہوا وفاق میں حکومت نہیں ملی ،تمہارا کوئی مستقبل نہیں ، تمہیں سیٹ اور نہ ہی سینٹملے گی۔ جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ان کاخیال تھا مولویوں کوپیسہ ملے گا،فضل الرحمن تنہارہ جائیں گے،علما اتنے بے غیرت نہیں کہ پیسوں کیلئے اپناایمان بیچیں،مدارس کیلئے سرکارکاپیسہ لینا علماء نے تباہ کن قراردیاہے۔یہ لوگ آپ کے روزگار کو بہتر نہیں ، آپ کے کردار کو تباہ کررہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کے ساتھ صلح کرنے کا کہاگیا ،مجھے کہا گیا کہ ہم نے ان لوگوں کو اس صوبے میں اس لیے مسلط کیا ہے کہ پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے کہا گیا کہ مذہب کی گہری جڑوں کو اکھاڑنے کے لیے ان کے پاس اس سے بہتر کوئی نہیں تھا ، مولوی صاحب سن لو ، اس صوبے میں پیسا آئے گا ، گلی کوچے میں جائے گا، فضل الرحمٰن تم تنہا رہ جائو گے تمہارے ساتھ مولوی بھی نہیں رہے گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ڈوبتی کشتی میں سوارہونیوالوں سے اظہار ہمدردی کرنا چاہتا ہوں،وہ توڈوبیں گے تم کو بھی ڈبودیں گے، پشاور والوہمت کرو،ہمیں اس شہر میں ایک بار پھر جیتنا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن