قانون کی حکمرانی تک ملک مستحکم نہیں ہوسکتا: رضا ربانی
راولپنڈی (نیوز رپورٹر) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ جب تک قانون کی حکمرانی نہیں ہوگی ملک مستحکم نہیں ہو سکتا‘ پالیسیاں اسی صورت مستحکم ہوں گی جب ادارے مضبوط ہوں گے۔ پارلیمنٹ کی بالادستی اور مضبوطی پر یقین رکھتاہوںپارلیمنٹ کمزور ہوگی تو سرمایہ ملک سے باہر چلا جائے گا۔ پاکستان کے موجودہ حالات میں معاشرہ اور ہماری سیاست بہت متاثر ہورہی ہے۔ بے شک ترقی کی رفتار سست ہے لیکن ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں آئین اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں انشاء اللہ پارلیمنٹ مدت پوری کر ے گی۔ پارلیمان کو ایگزیکٹو سے یہی گلہ ہے کہ ان سے مشاورت نہیں ہوتی۔ اگر ملک میں بنیادی نظام نہ ہو تو پھر دیگر سسٹم جنم نہیں لے سکتے اور نہ ہی ملک مضبوط ہو سکتا ہے۔ جب ملک میںقانون کے الگ الگ معیار ہوں تو استحکام نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا ہر دس سال بعد پاکستان میں آئین کو کسی نہ کسی صورت معطل کیا گیا۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ خواتین آگے آگے ہوتی ہیں۔یہ پاکستان اور خواتین کی ترقی کے لیے اہم ہے۔ تاجکستان کے سفیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے خواتین کے لیے بہترین اقدامات کئے گئے۔ کینیڈا کے سفیر پیری جان کیڈر ووڈنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینڈین حکومتی کابینہ میں 15 خواتین وزراء شامل ہیں۔ خواتین کا ہنر مندی اور معاشی ترقی میں ہمیشہ اہم کردار رہا ہے۔