افغانستان: خودکش دھماکہ، طالبان کے حملے، 11 پولیس اہلکار سمیت 49 ہلاک
کابل (اے ایف پی) افغانستان میں طالبان کے حملے، خودکش دھماکے اور جھڑپوں میں 11 پولیس اہلکار، 12داعش دہشتگردوں، 15 طالبان سمیت 49 افراد مارے گئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز افغان وزارت دفاع نے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا ننگرہار میں انسداد دہشتگردی آپریشن میں داعش کے سات جنگجو مارے گئے۔ بیان کے مطابق افغان فورسز کا شدت پسندوں کے خلاف ننگرہار میں زمینی اور فضائی آپریشن بھی جاری ہے۔ بیان کے مطابق گزشتہ24 گھنٹوں میں زمینی اور فضائی آپریشن کے دوران پانچ داعش جنگجو مارے گئے جبکہ 4 زخمی ہوئے۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے افغان فورسز کو نشانے بنانے کی مہم میں تازہ نشانہ پولیس کی دو چیک پوسٹیں بنیں جہاں صوبائی دارالحکومت لشکرگاہ کے علاقے قلعہ سانگ میں صبح کے وقت ہی جنگجوئوں نے 2 چوکیوں پر حملہ کیا صوبائی گورنر حیات اللہ حیات کا کہنا تھا کہ ہماری پولیس ان کے ساتھ لڑی لیکن بدقسمتی سے ہمارے 11 اہلکار ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ صوبائی پولیس کے سربراہ غفور صفی کا کہنا تھا کہ حملے کے دوران جھڑپ کے نتیجے میں طالبان کے 15 جنگجو بھی مارے گئے۔خیال رہے کہ افغانستان میں 16 سالہ خانہ جنگی کے باوجود حکومتی فورسز کے خلاف حملوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا بلکہ اس میں تیزی آ رہی ہے جس کے باعث افغانستان میں سکیورٹی کی صورتحال مزید مخدوش ہوتی جا رہی ہے۔ ادھر صوبائی پولیس چیف جنرل عبدالرازق نے اے ایف پی کو بتایا کہ قندھار میں خودکش کار بم دھماکے میں نیٹو فورسز کو نشانہ بنایا گیا جس میں کم از کم ایک خاتون ہلاک اور 4 دیگر افغان زخمی ہو گئے۔ کابل میں موجود نیٹو کے ترجمان اس حملے کی تصدیق کی لیکن ساتھ یہ دعویٰ کیا کہ اس کا کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔