میو ہسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ سے ہسپتال میں درجنوں مشینیں خراب ہو کر سکریپ کا ڈھیر بننے مگی
لاہور(نیوزرپورٹر)میو ہسپتال انتظامیہ کی عدم توجہ سے ہسپتال میں درجنوں مشینیں خراب ہو کر سکریپ کا ڈھیر بننے مگی۔صوبائی وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق ،سیکرٹری صحت پنجاب نجم شاہ ہسپتال میںخراب مشینوں پر خاموشی اختیار کر لی ،سینکڑوں مریض ذلیل وخوار ہونے لگے ۔وزیر اعلی پنجاب سے اس صورت حال کا نوٹس لینے کی اپیل ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میو ہسپتال انتظامیہ نے ہسپتال کی کارکردگی بہتر بنانے پر سے توجہ ہٹا لی۔ سی ٹی سکین سمیت کروڑوں روپے مالیت کی نیورو انجیو گرافی، لیتھو ٹرپسی اور سی بی سی مشینیں خراب ہو گئیں۔ جس سے امراض قلب، امراضِ دماغ، امراض گردہ و مثانہ اور متعدد تشخیصی ٹیسٹ کرنے والے مریض خوار ہورہے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی بلاک میںلگائی جانے والی 10 کروڑ روپے مالیت کی سی ٹی سکین مشین گزشتہ ایک برس کے دوران چار مرتبہ خراب ہو چکی ہے اور اس کی مرمت کے نام پر تین کروڑ روپے مزید خرچ کئے جا چکے ہیں۔ اسی طرح پندرہ کروڑ روپے کی لاگت سے نصب کی جانے والی نیورو انجیو گرافی مشین بھی عرصہ دراز سے خراب پڑی ہے۔ یورالوجی وارڈ کی لیتھو ٹرپسی مشین جس کی مالیت 8 کروڑ روپے ہے وہ بھی ناکارہ ہو چکی ہے۔