عدم برداشت کا ملکر خاتمہ کرنا ہو گا کلچرل پالیسی جلد بنائیں گے: مریم اورنگزیب
اسلام آباد (اے پی پی + وقائع نگار خصوصی) وزیر مملکت برائے اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے ہماری ثقافت کو دھندلانے کی کوشش کی لیکن گہری اور مضبوط جڑیں ہونے کے باعث ہماری ثقافت کا اصل چہرہ مٹایا نہ جا سکا، ملک کے فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے پاکستان کے قومی تشخص، ثقافت اور قومی ورثے کو زندہ رکھا، ہم نے بحیثیت قوم ملک سے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کا کافی حد تک خاتمہ کر دیا ہے، ہمیں ملکر ملک سے عدم برداشت کو ختم کرنے کیلئے کام کرنا ہو گا،آرٹ کے ذریعے عدم برداشت اور انتہا پسندی کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے، پاکستان میں اس وقت آرٹ کے فروغ کی ضرورت ہے، ہماری نوجوان نسل آرٹ اور مصوری کی نمائشوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ لے حکومت فلمی صنعت کے فروغ اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے پالیسی سازی پر کام کر رہی ہے، پاکستانی قوم اور اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے انتہا قربانیاں دیں، ہم نے اس جنگ میں اپنے بچوں کے لہو سے چراغ جلائے ہیں، فنکاروں نے اپنے فن کے ذریعے ان قربانیوں کو اجاگر کیا، فنکار اور مصور ملک کے سفیر ہیں جنہوں نے گزشتہ 35 سال کے دوران مشکل وقت میں ملک کے مثبت تشخص، ثقافت اور قومی ورثہ کو اپنے رنگوں اور قلم کے ذریعے اجاگر کیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں مصوری کی 9ویں قومی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے وژن کے مطابق اٹھائے گئے اقدامات اور پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی بدولت 2013ء کے مقابلہ میں اب دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، ملک میں فنون، ثقافت اور ادبی سرگرمیوں کا آغاز ہو گیا ہے یہ امن کی بحالی کی وجہ سے ممکن ہوا کہ آج ہم ثقافت، میوزک، فلم، آرٹ اور تخلیق پر گفتگو کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فنکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے مؤثر اقدامات کر رہی ہے، فنکاروں کی مالی معاونت کے فنڈ پر کام کر رہے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد یہ شعبہ صوبائی حکومتوں کو منتقل ہو گیا ہے لیکن وفاقی حکومت ملک میں فلمی صنعت کے فروغ اور فنکاروں کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جلد کلچرل پالیسی وضع کرے گی جس میں تمام زبانوں، صوبوں، ثقافت اور قومی ورثہ کی نمائندگی ہو گی، اس پالیسی سے تمام صوبائی حکومتیں رہنمائی حاصل کریں گی اور اس ضمن میں ان کو پلان دیا جائے گا۔ اسی طرح موجودہ حکومت پاکستان کی فلمی صنعت کیلئے پہلی پالیسی بنا رہی ہے۔ فلموں کے ذریعے اپنی ثقافت،ورثہ اور اقدار کو اجاگر کیا جائے گا، موجودہ حکومت فلمی صنعت کے فروغ کیلئے فلم فنڈز اور فلمی ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر کام کر رہی ہے، فلمی صنعت کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹیکس مراعات بھی دی جائیں گی۔ فلموں کے ذریعے پاکستان کے خوبصورت مقامات کے فطری حسن کو اجاگر کیا جائے گا جس سے غیرملکیوں میں پاکستانی سیاحت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو ان فنکاروں سے رہنمائی حاصل کرنی چاہئے، یہ ہمارا اثاثہ ہیں، یہ فنکار اپنے رنگوں کے ذریعے پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرتے ہیں، وزیر اطلاعات نے اس موقع پر اقبال جعفری، میاں اعجاز الحسن، ذوالقرنین حیدر، حاجرہ منصور، کولن ڈیوڈ، منصور راہی سمیت دیگر فنکاروں خراج تحسین پیش کیا اور شیلڈز سے نوازا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پی این سی اے جمال ناصر نے نمائش کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔