احتساب عدالت میں بجلی چلی گئی‘ نواز شریف مسکراتے رہے
اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نوازشریف کیخلاف ریفرنسز کی سماعت کے دوران بجلی چلی گئی جس پر نواز شریف مسکراتے رہے۔ مریم نواز نے خشک میوہ جات اپنی ہتھیلی پر رکھے اور اپنے شوہرکیپٹن صفدر کو پیش کئے۔ منگل کو میاں نوازشریف کے کمرۂ عدالت سے نکلتے ہی میڈیا کے نمائندے بھی عدالتی کارروائی چھوڑکر باہر آگئے اور عدالتی کارروائی سننے کی بجائے سابق وزیر اعظم کی گفتگو سننے کو ترجیح دی۔ سماعت کے دوران پہلی لائن میں میاں نوازشریف، مریم نواز اور سینیٹر پرویز رشید بیٹھے تھے۔ جیسے ہی پرویز رشید کسی کام کے سلسلے میں اٹھ کر باہر گئے تو کیپٹن (ر) صفدر انکی جگہ پر اپنی اہلیہ کیساتھ آکر بیٹھ گئے۔ سماعت کے دوران نجی بنک کے افسر یاسر شبیر پر جرح جاری تھی اور اس دوران نیب کے پراسیکیوٹر دو تین دفعہ درمیان میں بول پڑے جس پر جج محمد بشیر نے پراسیکوٹر کو کہا کہ آپ درمیان میں بول رہے ہیں، آپ کا بیان ہی لکھ لیتا ہوں، قسم اس نے کھائی ہے اور بول آپ رہے ہیں۔ احتساب عدالت میں پیش ہونے کیلئے میاں نوازشریف اور مریم نواز لاہور سے نجی طیارہ کے ذریعے اسلام آباد پہنچے۔ نواز شریف اور مریم نواز جب عدالت پہنچے تو صحافیوں نے ان سے سوالات شروع کردئیے جس پر مریم نواز نے کہا کہ پیشی کے بعد واپس آکر آپ سے بات کرتے ہیں۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر لیگی رہنما اور کارکن کی بڑی تعداد نے نعرے بازی کرکے نواز شریف کا استقبال کیا اور گاڑی کو گھیر لیا۔ سماعت کے دوران نوازشریف نے ایک صحافی سے پوچھا کس خبر کی تلاش میں ہیں؟ صحافی نے جواب دیا کہ آپکے اور مریم نواز کے اکائونٹ کی تفصیل پیش ہو رہی ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ والد نے جو مجھے تحفے د ئیے اس پر بحث ہو رہی ہے، کیا آپکو والد کے تحفوں پر پوچھا گیا؟ عدالت کی طرف سے واپس جانے کی اجازت ملنے کے بعد نوازشریف اور مریم احتساب عدالت سے پنجاب ہائوس روانہ ہوگئے۔