• news

نورجہاں پاکستان جانے سے قبل جائے نماز پر دعا مانگتے رو رہی تھیں: لتا منگیشکر

لاہور (خالد بہزاد ہاشمی/ عنبرین فاطمہ) نور جہاں 1947ء میں پاکستان جانے سے قبل جائے نماز پر روتے ہوئے دعا مانگ رہی تھیں، وہ میرے گانوں کی بہت تعریف کرتیں‘ مجھے گھر بلاتیں‘ اپنے ہاتھ سے مزیدار پکوان پکا کر کھلاتیں۔ ان خیالات کا اظہار ہندوستان کی لیجنڈ گلوکارہ آواز کی ساحرہ لتا منگیشکر نے ملکہ ترنم کی 17ویں برسی پر فیملی میگزین نوائے وقت کو دئیے گئے ٹیلی فونک انٹرویو میں کیا۔ لتا منگیشکر نے بتایا کہ ان کی میڈم سے پہلی ملاقات 1943ء میں ان کی فلم بڑی ماں کی شوٹنگ کے دوران ہوئی تھی۔ میرے ماسٹر اور نائیک نے نورجہاں سے میرے گانے کی تعریف کی۔ انہیں کچھ سنانے کا کہا تو میں میراٹھی لب و لہجہ ہونے کے ناطے ان کے سامنے گانے سے نروس تھی، پہلے انہیں کلاسیکل اور پھر ان کی فرمائش پر گیت جیون بیکار بنا تمہارے سنایا تو بہت خوش ہوئیں۔ لتا منگیشکر نے بتایا کہ لندن میں میڈم سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے فرمائش کی کہ لفٹ کے آنے تک ’’اے دل ناداں‘‘ سنا دو جو میں نے وہیں کھڑے سنایا۔ میڈم دیکھنے میں بھی دلکش لگتیں۔ میں جتنی بار ان سے ملنے گئی انہوں نے چکن کا سالن بنایا ہوتا تھا۔ بیماری کے دنوں میں ان سے فون پر بات ہوئی تو کہتیں کہ لتا تمہیں نہیں پتا کہ میری طبیعت کتنی خراب ہے میرے لئے دعا کرو۔ میلوڈی کوئین نور جہاں تھیں‘ ہیں اور رہیں گی۔ ان کی برسی پر سوشل میڈیا پر ضرور لکھتی ہوں۔ فیس بک اور ٹوئٹر دونوں استعمال کرتی ہوں۔ مہدی حسن، نصرت فتح علی خان اور غلام علی پسندیدیدہ گلوکار ہیں۔ لتا منگیشکر نے بتایا کہ محمد رفیع نے رائلٹی کے ایشو پر کہا کہ کیا تم مہارانی ہو میں آج کے بعد تمہارے ساتھ نہیں گائوں گا۔ میں نے کہا کہ آپ کیوں تکلیف کرتے ہو میں بھی آپ کے ساتھ نہیں گائوں گی۔ یوسف خان کو بھائی سمجھتی ہوں ان کی حالت کے باعث ان کا نام سنتے ہی آبدیدہ ہو جاتی ہوں۔ لتا منگیشکر نے کہا کہ بہت قریبی ملنے والے نے بتایا کہ آپ کے پاکستان میں ہندوستان سے زیادہ مداح ہیں تو بہت خوشی ہوئی۔ لتا نے بتایا کہ انہیں کبھی بھی پاکستانی فلم کی طرف سے گانے کی آفر نہیں ہوئی اگر ہوتی تو ضرور گاتی۔ لتا منگیشکر نے محمد رفیع، شمشاد بیگم، ثریا، طلعت محمود، مدھو بالا اور دیگر لیجنڈ فنکاروں کے بارے میں بھی اپنے تاثرات بیان کئے۔ لتا منگیشکر کا یہ خصوصی انٹرویو 24 تا 30دسمبر کے فیملی میگزین میں شائع ہو رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن