آئینی بحران سے بچنے کیلئے حلقہ بندی بل پر تعاون کیا: فواد چودھری
لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سینیٹ میں حلقہ بندیوں کی ترمیم کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ الیکشن کمشن حلقہ بندیوں کا کام جلد سے جلد کرے ، آئینی بحران سے بچنے کے لیے حلقہ بندیوں کے بل میں تعاون کیا ، تین مہینوں میں حلقہ بندیاں ہو جانی چاہیے ، سینٹ میں حلقہ بندیوں کا بل پاس ہونے کے بعد نئے انتخابات کی راہ ہموار ہو گئی ہے ،نااہل اولاد کی طرح مسلم لیگ (ن) فوج کے خلاف بول رہی ہے ، نواز شریف اور مسلم لیگ (ن )کو فوج نے پالا اور یہ پودا بڑا کیا ،فوج کی جانب سے سینیٹ اراکین کو بریفنگ خوش آئند ہے ۔ ان خیالات کا اظہار فواد چوہدری نے اعجازاحمدچوہدری اور عمرسرفرازچیمہ کے ہمراہ چیئرمین سیکرٹریٹ گارڈن ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ فواد چوہدری نے کہاکہ طاہر القادری کی ڈیڈ لائن کی مکمل حمایت کرتے ہیں ، دسمبر کے آخر تک شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو استعفی دینا ہو گا۔ طاہر القادری نے راست قدم اٹھایا تو پی ٹی آئی بھی ساتھ چلے گی ، انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے اگر نہاری اور پائے پر رائے لیں تو مانی جاسکتی ہے لیکن سپریم کورٹ کے بارے میں ان کی رائے کو نہیں مانا جاسکتا،نواز شریف جس دن عدلیہ مخالف تحریک چلائیں گے اسی دن تحریک انصاف آئین اور عدلیہ کے حق میں تحریک چلائے گی۔ مسلم لیگ (ن) دوگروپوں میں تقسیم ہوچکی ہے، ایک مسلم لیگ نوازشریف اور دوسرا شہبازشریف گروپ بن چکا ہے،مسلم لیگ (ن)اب نواز گروپ ہے جو ایم کیو ایم لندن کے راستے پر چل رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) میں ایک لڑائی نوازشریف اور شہباز شریف کی بھی چل رہی ہے ، عدلیہ مخالف تحریک میں شہباز شریف اور چوہدری نثار، نواز شریف کے ساتھ نہیں ہیں۔ وکلاء کو نواز شریف کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا ، جہانگیر ترین کے فیصلے پر نظر ثانی اپیل دائر کریں گے۔ نواز شریف نے پاکستان کے خزانے کو اپنا اے ٹی ایم سمجھ لیا تھا۔ آرمی چیف نے سینٹ میں کہا کہ دھرنے میں پیسے وزیر اعظم کی ہدایت پر بانٹے گئے۔ وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ لندن میں ایک اشتہاری سے ملے، فواد چوہدری نے کہاکہ موجودہ الیکشن کمشن سے تحفظات ہیں۔ کرپشن کے خلاف مہم میں آصف زردای کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے، پیپلزپارٹی کی باتیں لطیفوں کی کتاب سے زیادہ نہیں ہیں۔