پنڈی بھٹیاں: مبینہ پولیس تشدد سے اکلوتا بیٹا جاں بحق‘ ورثا کا سڑک بند کر کے شدید احتجاج
حافظ آباد+ ونیکے تارڑ (نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگاران) پنڈی بھٹیاں میں پولیس کے مبینہ تشدد سے ماں باپ کا اکلوتا بیٹا جاں بحق، دیہاتیوں نے پولیس کے ظلم کے خلاف جلالپور بائی پاس کے قریب ٹائروں کو آگ لگا کر حافظ آباد پنڈی بھٹیاں روڈ کو ٹریفک کیلئے کئی گھنٹے تک بلاک کئے رکھا۔ ایس ایچ او سرفراز سیکھو اور دو کانسٹیبلوں سمیت 5ملزمان کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ صدر پنڈی بھٹیاں نے چند روز قبل برج فتوکے اکرام اللہ اور محمد اعظم کو موٹر سائیکل چوری کے شبہ میں گرفتار کیا۔ ورثاء کے مطابق پولیس نے اکرام اﷲکو تھانہ لیجاکر ظالمانہ تشد کا نشانہ بنایا جس سے وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ مقتول کے ورثاء نے جلالپور بھٹیاں بائی پاس کے قریب ٹائروں کو آگ لگا کر ٹریفک بلاک کر دی۔ اس دوران مظاہرین نے پولیس کے مظالم کے خلاف سخت نعرے بازی اورسینہ کوبی بھی کی۔ پنڈی بھٹیاں حافظ آباد روڈ پر ٹریفک کئی گھنٹے تک بلاک رہی۔ مقتول کی نعش پوسٹ مارٹم اور ضروری کارروائی کیلئے ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کر دی گئی جس کے جسم پر پولیس تشدد کے نشانات واضح طور پر دکھائی دے رہے تھے۔ پولیس تھانہ سٹی پنڈی بھٹیاں نے اکرام اﷲکے والد کی مدعیت میں تشدد کرنے والے ایس ایچ او سرفراز انجم سیکھو اور دو پولیس کانسٹیبلوں افتخار، اور مختار سمیت پانچ ملزمان کے خلاف قتل کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ۔ ڈی پی او نے واقعہ میں ملوث پولیس ملازمین کو معطل کرکے ڈی ایس پی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ اکرام اﷲماں باپ کا اکلوتا بیٹا تھا۔ ڈاکٹر غیاث گل نے کہا کہ اس واقعہ کی میرٹ پر انکوائری کی جائیگی اور جو بھی گنہگار پایا گیا اسکے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔