• news

امریکہ سرد جنگ کی فرسودہ ذہنیت سے چھٹکارا پائے، پاکستان کی قربانیوں کا ادراک کرے: چین

واشنگٹن‘ بیجنگ (بی بی سی + اے ایف پی + آئی این پی) چین نے امریکہ کی قومی سکیورٹی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو ’سرد جنگ کی ذہنیت‘ سے چھٹکارا پانا ہوگا۔ امریکہ کی نیشنل سکیورٹی پالیسی میں چین اور روس کو 'حریف' گردانتے ہوئے ان کی جانب سے امریکہ کو لاحق کئی خطرات کا ذکر کیاگیا ہے۔ امریکہ کی سکیورٹی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ چین اور دوسری کئی حکومتیں امریکی طاقت کو چیلنج کرنا چاہتی ہیں۔ چین کی وزارت خارجہ نے امریکی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی مذمت کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چنیانگ نے کہا' کوئی ملک عناد پر مبنی الزام تراشی کے ذریعے حقائق کو مسخ نہیں کر سکتا۔' چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے امریکہ سے کہا کہ وہ چین کی تزویراتی حکمت عملی کے حوالے سے حقائق کو قصداً غلط پیش کرنے کی کوشش نہ کرے۔ چین کی طرح روس نیبھی امریکی کی نیشنل سکیورٹی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کو خطرے کے نظریے کو نہیں مانتا۔ روس نے امریکہ کی 'سامراجی'سوچ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ امریکہ کی نیشنل سکیورٹی پالیسی میں روس اور چین کو امریکہ کی سکیورٹی اور خوشحالی کے لئے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ چین دہشت گردی کے معاملہ پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے‘ امریکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں اور قربانیوں کا ادراک کرے۔ چین نے ہمیشہ امن کی خواہش کا اظہار کیا ہے، اپنے مفادات پر دوسروں کے استحصال کی روایت ختم کی جانی چاہئے، امریکہ وقت کی نزاکت کو سمجھے بصورت دیگر نتائج حوصلہ افزا نہیں ہوں گے، چین و امریکہ مابین تعاون ہی مشترکہ مفادات کا تحفظ کر سکتا ہے، محاذ آرائی سود مند ثابت نہیں ہو گی۔ امریکہ کا چین کو حریف قرار دینا پہلے دیئے گئے امریکی مئوقف کی نفی ہے۔ امریکہ چین کی ترقی اور بڑھتے اثرو رسوخ کو قبول کرے۔ چین نے کہا سرد جنگ جیسی پالیسی سے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں سرد جنگ کی ذہنیت ترک کی جائے ہم اپنی یک جہتی اور اقتدار اعلیٰ کا ڈٹ کر فروغ کریں گے۔ نئی پالیسی کی مذمت کرتے ہیں۔ چین نے سی پیک بارے امریکی وبھارتی خدشات کو مسترد کردیا ہے ، سی پیک نئی طرزکی شراکت داری کا مظہر ہے ، سی پیک منصوبہ میں تعطل خطے کے مفادات کے منافی ہوگا ، منصوبہ کے ثمرات سے دیگر علاقائی ممالک بھی لطف اندوز ہوں گے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہووا چھون اینگ نے پریس بریفنگ میں سی پیک پر کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک بارے امریکی وبھارتی خدشات بے بنیاد ہیں ۔ سی پیک منصوبہ خطے کی قسمت چمکانے کا منصوبہ ہے اس لئے اس منصوبہ میں تعطل خطے کے مفادات کے بھی منافی ہوگا ۔ چین اسی طرح برازیل کے ساتھ بھی طویل المدتی شراکت داری مختلف شعبہ ہائے زندگی میں ترتیب دے رہا ہے ۔ سی پیک منصوبہ صرف چین اور پاکستان کی خوشحالی واقتصادی ترقی کا ضامن نہیں بلکہ یہ خطے کی تقدیر کو بدلنے کیلئے مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ خطے کے دوسرے ممالک اس منصوبے کی تکمیل میں اپنا کردار ادا کریں گے اور اس منصوبہ کے ثمرات سے دیگر علاقائی ممالک بھی لطف اندوز ہوں گے۔ 

چین

ای پیپر-دی نیشن