• news

امریکہ کا القدس کے بارے میں مذمتی قراردادویٹو کرنا عالمی برادری کی تذلیل ہے:فلسطین

مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی+اے ایف پی+نوائے وقت رپورٹ)فلسطینی ایوان صدر نے امریکا کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کی مذمت پر مبنی قرارد ویٹو کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امریکی ویٹو کو بین الاقوامی برادری کی توہین اور تذلیل قرار دیا ہے۔خیال رہے گذشتہ روز سلامتی کونسل میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کے خلاف ایک قرارداد پیش کی گئی تھی۔ سلامتی کونسل کے پندرہ مستقل ارکان میں سے چودہ نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالا جب کہ امریکا نے اس موقع پر ’ویٹو‘ پاور کا حق استعمال کرتے ہوئے قرارداد ناکام بنا دی۔امریکی اقدام کے بعد فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اب فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے جنرل اسمبلی سے رجوع کے سوا کوئی چارہ نہیں۔اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی ویٹو اشتعال انگیز فیصلوں کوآئینی جواز نہیں بنا سکتے۔اسرائیل نے القدس کے حوالے سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ مقبوضہ بیت المقدس کے معاملے پر قرارداد کو ویٹو کرنے پر ایران نے امریکہ کی مذمت کی ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ بہرام نے کہا امریکہ کا فیصلہ اشتعال انگیز اور غیر دانشمندانہ ہے۔برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے امریکی صدر ٹرمپ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے مقبوضہ بیت المقدس کے مسئلے پر بات چیت کی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کئے جانے سے متعلق برطانوی موقف پر تبادلہ خیال ، مشرق وسطی میں امن کیلئے نئی امریکی تجاویزکی اہمیت سے اتفاق کیا گیا تھریسامے نے ٹرمپ کو بریگزٹ سے متعلق پیشرفت سے بھی آگاہ کیاٹرمپ اور مے نے یمن کی صورتحال پر بھی بات چیت کی۔

ای پیپر-دی نیشن