حکومتی یقین دہانی کے باوجود فاٹا بل آج قومی اسمبلی ایجنڈا میں شامل نہ ہو سکا
اسلام آباد (نامہ نگار+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی اجلاس میں فاٹا اصلاحات بل کی ایجنڈے پر عدم موجودگی پر اپوزیشن نے اجلاس سے مسلسل آٹھویں روز واک آئوٹ کردیا، فاٹا سے رکن قومی اسمبلی الحاج شاہ جی گل آفریدی نے کورم کی نشاندہی کی جس پر ایوان میں صرف 75اراکین موجود تھے، سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی معطل کردی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزارت سیفران سے متعلق سوال کا جواب نہ آنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج پھر ایک سوال کا جواب نہیں آیا ،کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ میں اجلاس سے واک آئوٹ کروں۔ سیکرٹری کے خلاف ایکشن آپ لیں گے کہ میں ؟کیا یہ ایوان چلانے کا طریقہ ہے، اگر سیکرٹری کو معطل نہ کیا گیا تو میں احتجاج کروں گا، جن وزارتوں سے متعلق سوالوں کے جواب نہیں آتے ان کو برطرف کیا جائے ۔ میں پورے ایوان سے کہوں گا کہ اس سیکرٹری کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائیں اور اس کے خلاف اس ایوان سے متفقہ قرارداد بھی منظور کرائی جائے گی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اس سوال کا جواب آچکا ہے مگر پرنٹ نہیں ہوا ،2007کے بعد وزارت کی حیثیت ڈاکخانے کی سی ہے۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ حکومت کی اگلی نشستیں خالی ہیں ،اسمبلی ایجنڈے کو ٹٹولا مگر فاٹا اصلاحات بل نظر نہیں آیا۔جب تک فاٹا اصلاحات بل نہیں آتا تب تک واک آئوٹ کرتے رہیں گے، حکومت ایوان کی کاروائی چلانے میں سنجیدہ نہیں ۔۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں وقفہ سوالات شروع ہونے سے قبل ہی قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ حکومت کی اگلی نشستیں خالی ہیں ،آج بھی ایجنڈے کو ٹٹولا مگر فاٹا اصلاحات بل نظر نہیں آیا ، ہمیں کہا جارہا ہے کہ بل آج (جمعرات) کو اس ایوان میں لایا جائے گا ۔ ہم اس خالی ایوان میں بیٹھنے کی بجائے واک آئوٹ کرتے ہیں جب تک فاٹا اصلاحات بل نہیں آتا تب تک واک آئوٹ کرتے رہیں گے ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن شائستہ پرویز ملک نے کہاہے کہ نیب کے تحقیقات کے لئے لندن جانے والے افسران کی شیخ رشید احمد کے مشیروں کے ساتھ وقت گزارنے کی خبریں اخبارات اور سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں‘ اس کی تحقیقات کرائی جائیں۔نکتہ اعتراض پر شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ نیب کے لندن جانے والے افسران وہاں شیخ رشید کے لوگوں کے ساتھ رہے ہیں۔ یہ خبر اور سوشل میڈیا پر ایسی اطلاعات کی تحقیقات کابینہ کمیٹی سے کرائی جائے یہ کیا ہو رہا ہے۔ شیخ رشید اس مقدمے میں نواز شریف کے خلاف پٹیشنر تھے‘ ان کے ساتھیوں کے ساتھ نیب افسران کا وقت گزارنا شکوک پیدا کر رہا ہے۔ نکتہ اعتراض پر انجینئر عثمان بادینی نے کہا کہ کوئٹہ کے جنگلات گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے کٹ رہے ہیں۔ کوئٹہ کی قریبی آبادی کو ہم آج تک گیس نہیں دے سکتے۔ بلوچستان سے گیس نکلتی ہے اور یہاں کے بسنے والوں کو نہیں مل رہی۔ اس کے جواب میں شہزادی عمرزادی ٹوانہ نے کہا کہ اس موسم سرما میں گزشتہ سال موسم سرما کی نسبت حالات بہتر ہیں۔ ایم کیو ایم نے کراچی کے ساتھ صوبائی حکومت کے کراچی کے حوالے سے ناروا سلوک کے خلاف احتجاجاً قومی اسمبلی سے واک آئوٹ کیا۔ مسرت زیب نے کہا کہ سوات میں بجلی سوئی گیس نہیں ہے۔ جنگلات دھڑا دھڑ کاٹے جارہے ہیں۔ نکتہ اعتراض پر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب پر کہا کہ عام لوگوں کے پاس خودکار ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔ ایک اندازے کے مطابق 15 لاکھ شہریوں کے پاس خودکار ہتھیار ہیں۔ اگر ان کو نہتا کریں گے تو ڈاکوئوں‘ چوروں کے پاس جدید خودکار ہتھیار ہیں۔ اس پابندی سے بلوچستان اور خیبر پی کے میں لوگوں کو مسئلہ ہوگا۔ اس سے شریف شہریوں کو بدمعاشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا۔ اس پر غور کریں۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کی رکن نعیمہ کشور نے کہا کہ عمرہ کو بائیو میٹرک کرنے سے خیبر پی کے یا دیگر صوبوں میں اگر ایک مرکز ہوگا تو کتنے مسائل ہوں گے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) فاٹا اصلاحات بل کے معاملات طے نہیں ہو سکے۔ حکومت اور فاٹا سپریم کونسل جرگہ نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے فاٹا سپریم کونسل جرگہ کے وفد نے ملاقات کی۔ اس موقع پر احسن اقبال، عبدالقادر بلوچ، سرتاج عزیز اور بیرسٹر ظفر اللہ نے بھی شرکت کی۔ فاٹا سپریم کونسل جرگہ کے وفد میں سینیٹر صالح شاہ، مولانا جمال الدین، مفتی عبدالشکور، ایاز وزیر، ملک خان مرجان، ملک نائب خان، ملک وارث خان شامل تھے۔ دوسری طرف قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس کے جاری ایجنڈے میں فاٹا اصلاحات بل شامل نہیں۔ حکومت نے فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے پر لانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔