• news

اگلا وزیراعظم کون فیصلہ نوازشریف نہیں عوام کریں گے‘ خورشید شاہ پی ٹی آئی سے اتحاد ناممکن ہے: کائرہ

لاہور‘سکھر‘ فیصل آباد (خبرنگار+نامہ نگار+نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف یا کسی اور کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کرے ملک کا اگلا وزیر اعظم کون ہو گا نوازشریف فیصلے نہیں کریں گے یہ حق ملک کے 20کروڑ عوام کا ہے اور عوام ہی فیصلہ کریں گے اگلا وزیر اعظم شہباز شریف ‘ بلاول بھٹو زرداری‘ عمران خان یا پھر کوئی اور ہو گا۔ پنوعاقل میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ لوگ مجھ سے سوال کرتے ہیں پارلیمنٹ کیوں خالی ہے تو میں جواب دیتا ہوں کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی جس کی وجہ سے وہ کہتے پھر رہے ہیں مجھے کیوں نکالا اور آج ان کے وزیر پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دے رہے ہیں۔ ایک بولتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا دوسرا کہتا ہے مجھے کیوں بلایا۔ بھٹو نے پھانسی پر چڑھنے سے پہلے یہ نہیں پوچھا کہ مجھے کیوں سزا دی گئی ہے بے نظیر بھٹو نے یہ نہیں کہا کہ مجھے کیوں مارا۔ یوسف رضا گیلانی کو سزا دینے والا آج تن تنہا گھوم رہا ہے اور خود کو لیڈر کہلوا رہا ہے مگر کوئی ایسے لیڈر نہیں بنتا ہے لیڈر بننے کیلئے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔ قبل ازیں جے یو آئی سندھ کے رہنما سردار علی گوہر خان اندھڑ نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ نواز اور نیازی دونوں عدلیہ کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف اور ان کے حامی عدلیہ پر تنقید کرتے ہیں جبکہ عمران خان نیازی اور ان کے حامی عدلیہ کی آڑ میں سیاسی دکان داری چمکانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف کے اس بیان کہ آئندہ وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہشہباز شریف کا وزیراعظم بننا قیامت کی نشانی ہوگی۔ حدیبیہ اور بنی گالا محل نے قوم کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ جمائما کا قرض اور قطری کا خط ایک ہی کہانی ہے۔ عام سے فلیٹ سے پرتعیش محل کیسے بن سکتا ہے ‘ حنیف عباسی عدالتی فیصلہ لندن کی عدالت میں لے کر گیا تو جمائما کا کیا بنے گا۔ پیپلزپارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ وہ آصف علی زرداری اور عمران خان کو اپنے دائیں اور بائیں طرف بٹھائیں گے یہ ان کی خواہش ہے، پیپلزپارٹی عمران خان کی تحریک انصاف کے ساتھ کسی قسم کا اتحاد ناممکن ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ پیپلزپارٹی طاہرالقادری کے ساتھ پرامن احتجاج کے لئے جب بھی وہ بلائیں گے ان کا ساتھ دے گی۔ نوازشریف جوڈیشری کے خلاف غیرشائستہ زبان استعمال کر رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ اگر وہ ایسا کرتے رہے تو عدلیہ کی بے توقیری ہو گی اور عوامی سطح پر بھی یہ رجحان پیدا ہو سکتا ہے۔ نوازشریف سسٹم کی مضبوطی کی بجائے اداروں سے ٹکراؤ کی فضا پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے سینٹ میں خطاب کر کے سارے غلط خدشات کو دور کر دیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن