• news

حکمرانوں کے دبائو پر ہوم سیکرٹری نے جے آئی ٹی رپورٹس دینے سے انکار کر دیا: طاہر القادری

لاہور(خصوصی نامہ نگار ) عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا ہنگامی اجلاس سربراہ طاہرالقادری کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں 31دسمبر کی ڈیڈ لائن، 28دسمبر کی اے پی سی اور اتحادیوں سے رابطوں اور سانحہ ماڈل ٹائون کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سیاسی قائدین نے اے پی سی میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے ،ہم اپنے آئندہ کے لائحہ عمل میں تمام جماعتوں کو مشاورتی عمل میں شریک کررہے ہیں۔ ہمارے فیصلے انفرادی نہیں اجتماعی ہونگے ،حصول انصاف کیلئے فیصلہ کن گھڑی آگئی۔ وکلاء نے بریفنگ میں بتاہا کہ ہوم سیکرٹری کوپنجاب حکومت کی طرف سے بنائی جانے والی دونوں جے آئی ٹیز کی مصدقہ کاپیاں لینے کی درخواست دی گئی مگر ہوم سیکرٹری نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے مصدقہ نقول فراہم کرنے سے انکار کر دیا اور عدالت جانے کا مشورہ دیا۔ طاہرالقادری نے کہا کہ ہوم سیکرٹری اور دیگر افسر حکومت پنجاب کے زیر اثر اور دبائو میں ہیں جو حکمران ہمیں کاغذات دینے کیلئے تیار نہیں وہ انصاف کیسے ہونے دینگے؟۔اسی لیے کہتے ہیں ان کے استعفے ناگزیر ہیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ انصاف کی فراہمی کیلئے سانحہ ماڈل ٹائون کے نامزد ملزموں کو عہدوں سے ہٹایا جائے یہ جب تک عہدوں پر رہیں گے فیئر تفتیش ہو سکے گی اور نہ فیئر ٹرائل کا حق ملے گا۔پورا نظام انہوں نے اپنی جکڑ میں لے رکھا ہے۔پراسیکیوشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کی بجائے مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہو۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ چند دنوں کی بات ہے آج نہیں تو کل انہیں عہدوں سے ہٹنا ہے اور پورے سچ نے سامنے آنا ہے، بہت سے لوگ سچ اگلنے کیلئے بے تاب ہیں، شریف خاندان نے عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے جو ریاست کے خلاف اعلان بغاوت ہے، بار اور بنچ کو اشرافیہ کے اس اعلان بغاوت کا نوٹس لینا چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن