کاشتکاروں کو ادائیگی شولر ملز مالکان کو نوٹس دیدئیے: کین کمشنر ‘ مقدمات کیوں نہیں بنائے: ہائیکورٹ برہم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ نے عدالتی احکامات کے باوجود شوگر ملیں نہ چلانے والے ملز مالکان کے خلاف مقدمات درج نہ کرنے پرکین کمشنر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم مالکان کے خلاف مقدمات درج کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کیس کی سماعت کی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکی جانب سے عدالت کو بتایا گیاکہ قانون کے تحت شوگر ملز مالکان ملیں اکتوبر سے چلانے کے پابند ہیں۔ شوگر ملز نہ چلنے سے گنے کے کاشتکاروں اور غریب کسانوں کا شدید نقصان ہو رہا ہے۔ رواں سیزن کی کرشنگ شروع نہ ہونے سے صرف جنوبی پنجاب میں 40 ارب سے زائد رقم ڈوبنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنے کی فصل بروقت نہ کاٹنے سے گندم کی بجائی تاخیر کا شکار ہونے سے خوراک کی قلت کا سامنا ہونے اور غریب کسانوں کی مالی مشکلات میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ کین کمشنر پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے تحت ملیں نہ چلانے والے مالکان کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔ جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم مقدمات درج کرنے کا تھا۔ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ شوگر ملیں نہ چلانے والے مالکان کیخلاف ابھی تک مقدمات درج کیوں نہیں کرائے گئے۔ عدالت نے مقدمات درج کر کے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت چھبیس دسمبر تک ملتوی کر دی۔