شاہ رُخ جتوئی سمیت تمام ملزم رہا، اللہ کی رضا کیلئے معاف کیا: والد شاہ زیب
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + صباح نیوز) کراچی میں شاہ زیب قتل کیس میں مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کو جناح ہسپتال سے رہا کردیا گیا۔ عدالتی احکامات ملنے کے بعد شاہ رخ جتوئی منہ چھپا کر گاڑی میں بیٹھا اور میڈیا کے کسی سوال کا جواب نہیں دیا اور دوستوں اور رشتہ داروں کیساتھ تیزی سے نکل گیا۔ مقتول شاہ زیب کے والد نے صلح سے متعلق حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں والد شاہ زیب نے کہا کہ بیٹے کے قتل کے بعد ملزموں سے صلح ہوگئی تھی۔ عدالت نے شاہ رخ جتوئی سمیت دیگر ملزموں کی ضمانت منظور کرلی تھی۔ ضمانت منظور ہونے کے بعد رہائی ممکن ہوئی۔ والد شاہ زیب کے مطابق گھر والوںکی مرضی سے صلح کی ہے۔ شاہ زیب کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کیلئے معاف کیا، اس لیے ملزموں کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں۔اس دوران مقتول کے والد اورنگزیب نے ملزموں کی ضمانت پر رہائی اور مقدمہ ختم کرنے کی بھی درخواست دائر کی۔عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے کیس کے مبینہ مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی، نواب سراج علی تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کی ضمانتیں منظور کرلیں۔عدالت نے چاروں ملزمان کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ سیشن عدالت نے کیس کے مبینہ مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کی غیر قانونی اسلحہ کیس میں بھی ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔