' خطے میں کسی کی بالادستی قبول نہیں: شاہد خاقان، امریکی غصہ کی وجہ اقوام متحدہ، افغانستان میں ناکامی ہے :خواجہ آصف
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ پر امن بقائے باہمی اور دوستانہ روابط پر یقین رکھتا ہے،قیام امن کے لئے پاکستان کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاکستان کے کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں تاہم خطے میں کسی کی پوشیدہ بالادستی کی کوششیںقبول نہیں کر یں گے، پاکستا ن کی مسلح افواج کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں ، پاکستان اقوا م عالم میں سربلند وسرفراز ہوگا اور ہمیشہ کے لئے قائم ہے ، خطے کے لوگ ترقی اورخوشحالی چاہتے ہیں،ملک کے دفاع اور قومی سلامتی میں پاک بحریہ انتہائی مؤثر کردار ادا کر رہی ہے۔پاکستان کا دفاع اس وقت محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ وہ پاکستان نیول اکیڈمی میں 108ویں مڈشپ مین اور 17ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی اظہار خیال کر رہے تھے۔وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہاپاکستان ہمسایہ ملکوں سے پر امن بقائے باہمی اور دوستانہ روابط پر یقین رکھتا ہے لیکن قیام امن کے لیے پاکستان کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھاجائے۔ وزیراعظم نے کہاآپریشن ضرب عضب اور رد الفساد صرف آپریشن نہیں بلکہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن کی خواہش کے عزم کا اعادہ ہیں۔انہوں نے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس اور افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا سمندروں کے محافظ کے طور پر آپ کو قوم کی توقعات پر پورا اترنا ہے۔مادر وطن کی آزادی، سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت آپ کی ذمہ داری ہے، اس فریضہ کے لئے اگر جان کی بازی بھی لگانی پڑے تو گریز نہیں کرنا۔ انہوں نے کہاپاک بحریہ کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔پوری قوم دفاع وطن کے لئے پاک بحریہ کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ تیزی سے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہی ہے، ملکی دفاع اور قومی سلامتی میں پاک بحریہ بھرپور کردار ادا کر رہی ہے اور کیڈٹس کا اعتماد ملک کے مضبوط دفاع کی علامت ہے۔پاکستان کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مسلح افواج ہر دم تیار ہیں۔وزیر اعظم نے کہا پاکستان نیوی سی پیک سمیت ملک کے تمام بحری مفادات کے تحفظ کے لیے پر عزم اور پوری طرح چوکنا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے تناظر میں بحری سکیورٹی مزید اہمیت اختیار کرگئی ہے۔ انہوں نے مادر وطن کے لئے قربانیاں دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہاپاکستان کی کمبائنڈ نیول فورسز کے ساتھ مشترکہ آپریشنز کا دنیا بھر میں اعتراف کیاجاتاہے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے پاکستان نیول اکیڈمی منوڑا میں 108 ویں مڈشپ مین اور17 ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کی کمیشننگ پریڈ میں شرکت کی، کمیشننگ پریڈ میں کل 129 افسران پاس آؤٹ ہوئے، جن میں 17 ویں شارٹ سروس کمیشن کورس کے 26 افسران سمیت 57 پاکستانی، 46 برادرممالک کے افسران شامل ہیں جن میں ان دوست ممالک میں بحرین، اردن، قطر، مالدیپ اور سعودی عرب شامل ہیں۔تقریب میں مڈشپ مین سید ارتضیٰ حیدر نقوی کو اعزازی شمشیر جبکہ آفیسر کیڈٹ دایان احمد کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔دوران تربیت اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو بھی انعامات سے بھی نوازا گیا۔قبل ازیں وزیراعظم نے پریڈ کا معائنہ کیا۔چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔ تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔
شاہد خاقان
اسلام آباد( آن لائن+ صباح نیوز) وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ کا بیان اقوام متحدہ میں سفارتی اور افغانستان جنگ میں ناکامی کا مظہر ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیرخارجہ کا کہنا تھا امریکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم سے سیکھے جو ہمارا مشترکہ ہدف ہے۔ اقوام متحدہ میں سفارتی ناکامی کا غصہ امریکی بیان سے عیاں ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ والے ہمارے تجربے سے سیکھیں۔ علاوہ ازیں امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان کی قربانیوں کوتسلیم نہ کرنا باعث افسوس ہے۔ افغانستان میں استحکام کا قیام پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔ پاکستانی سفارتخانے میں آرمی پبلک سکول کے شہداء کی یاد میں تقریب سے خطاب میں اعزاز چودھری نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری نہیں تھی بلکہ ہم پر مسلط کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی جنگ بن گئی جبکہ یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘ تاہم دہشت گردی کا مائنڈ سیٹ ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستانی سفیر نے بتایا کہ دنیا کے ہر ملک اور معاشرے میں کچھ انتہاپسند ہوتے ہیں جبکہ دہشت گردی پاکستان اور امریکہ کا دشمن ہے۔ ہمیں اس کے خلاف مل کر لڑنا ہوگا۔ افغانستان کے بارے میں پاکستانی سفیر نے کہا افغانستان میں استحکام پاکستان اور امریکہ کے مفاد میں ہے اور دونوں کا مقصد مشترکہ ہے۔
خواجہ آصف