• news

روس سے کثیر الجہتی شراکت داری چاہتے ہیں فاٹا کو جلد قومی دھارے میں شامل کریں گے وزیراعظم

اسلام آباد (نیٹ نیوز+ایجنسیاں)وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے روسی فیڈریشن ڈوما کے چیئرمین وچے سلیف ولودین نے اپنے وفد کے ہمراہ اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ ڈوما کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں سب سے بڑی قیمت ادا کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری جدوجہد صرف خطے کے لئے نہیں بلکہ تمام دنیا کے امن کو محفوظ بنانے کے لیے جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام چاہتاہے اور اس بات کو یقین سے کہتے ہیں کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں اور ہم افغانستان میں افغان قیادت کے ذریعے حل کی حمایت جاری رکھیں گے۔وزیر اعظم نے بتایا کہ پاکستان روس کی فیڈریشن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان تجارت اور توانائی کے شعبے سمیت تعاون کے تمام شعبوں میں روس کے ساتھ ایک طویل مدتی اور کثیر الجہتی شراکت داری چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کو مزید بڑھانے اور دو طرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لئے مواقع موجود ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ قبائلی علاقہ جات کے نوجوانوںکے مایوسی وپریشانی کے برے دن ختم ہوگئے ہیں اب نیا سورج طلوع ہواہے پشاور،لاہورکی طرح فاٹاکی تمام ایجنسیوںکے کھلاڑیوں کوکھیل کود کی بہترین سہولیات ان کی دہلیزپرہی میسرہونگیں ان خیالات کااظہارانہوںنے تیسراگورنرخیبرپی کے سپورٹس فیسٹول کی رنگارنگ افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں کیااس موقع پرگورنرخیبرپی کے اقبال ظفرجھگڑا،وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال،بے نظیرانکم سپورٹس پروگرام کی چیئرمین ماروی میمن کے علاوہ ایم این اے شاہ جی گل آفریدی، ناصرخان،ڈائریکٹرسپورٹس فاٹانوازخان، امیرمقام ودیگرقبائلی عمائدین کی ایک بہت بڑی تعداد موجودتھیں ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا سے متعلق تمام فیصلے اتفاق رائے سے کیے جائیں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا کو جلد قومی دھارے میں شامل کر لیا جائے گا ۔ ایف سی آر قانون ختم کر کے فاٹا میں پاکستان کے قوانین نافذ کئے جائیں گے ۔ فاٹا کے نوجوانوں کو وہی سہولیات دی جائیں گی جو باقی ملک کے نوجوانوں کو حاصل ہیں۔ فاٹا کے عوام نے ہر موقع پر پاکستان کے لئے قربانیاں دی ہیں جو قربانیاں فاٹا کے قبائل نے دی ہیں ۔ پاکستان کا کوئی اور حصہ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ یہ بہت بڑی ناانصافی ہے کہ جنہوں نے پاکستان کے لئے سب سے بڑھ کر قربانیاں دیں ان کو سہولیات سے محروم رکھا جائے ۔ فاٹا کو اس کا حق دلایا جائے گا ۔ نواز شریف نے فیصلہ کیا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے گا ۔ فاٹا سے ایف سی آر کا قانون ختم کر کے یہاں پاکستان کا قانون نافذ کیا جائے گا ۔ فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے پیچھے کوئی سیاست نہیں بلکہ یہ قائداعظم کی خواہش کی تکمیل ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر فاٹا کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے نوجوان ملک کے دوسرے نوجوانوں سے کسی بھی شعبے میں کم نہیں۔مسلم لیگ کی حکومت فاٹا کے عوام کو صحت ‘ تعلیم اور انفراسٹرکچر کی سہولیات فراہم کرے گی ۔ ہر ایجنسی میں یونیورسٹی بنائی جائے گی اور لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔وزیر اعظم نے کہاکہ پچھلے کئی سالوں سے فاٹا میں جس دہشت گردی کا سامنا تھا یہ امید نہیں تھی کہ اتنی جلدی اس دہشت گردی پر قابو پا لیا جائیگا مگر ہماری فوج ‘ ایف سی ‘ پولیس ‘ لیویز اور سول انتظامیہ نے قربانیاں اور شہادتیں دے کر فاٹا کا امن بحال کیا۔ مزید برآں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں یوم قائد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ملکی ترقی کیلئے صرف ڈگریاں بانٹنا کافی نہیں ، معیاری تعلیم کافروغ ناگزیر ہے،ترقیاتی منصوبوں کی افادیت اپنی جگہ، حقیقی ترقی تعلیمی ترقی سے جڑی ہے، حکومت تعلیمی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے قائد اعظم کی علمی استعدادنے انکے مخالفین کو زیر کیا، انکے رہنما اصول مشعل راہ ہونے چاہئیں،اسلامیہ کالج جیسی تاریخی درسگاہ آکر خوشی ہوئی،25دسمبر تمام تر تفرقات، گروہ بندیوں اور نفرتوں سے بالاتر ہو کر اتفاق واتحاد اور پیار محبت سے مل جل کر رہنے کا پیغام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میںووٹ تعلیمی اداروں پرخرچ کی بنیاد پر نہیں ملتے بلکہ گلیاں، نالیاں اور سڑکیں تعمیر کرنے کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں اسی لئے حکومتیںسڑکوں وغیرہ کی تعمیر کیلئے سالانہ پانچ پانچ، چھ چھ سو ارب روپے تک کے بجٹ مختص کرتی ہیں جبکہ تعلیم کیلئے صرف 100ارب روپے کا بجٹ مختص ہوتا ہے، صحیح معنوں میں تعلیمی ترقی کیلئے یہ شرح الٹ ہو نی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہی ہیں آئندہ بھی بدلتی رہیں گی لیکن پاکستان تعلیم پر توجہ دینے سے ہی بدلے گا۔

ای پیپر-دی نیشن