پاکستان افغانستان سرحد پر832 کلو میٹر طویل باڑ کی تنصیب کا کام تیزی سے جاری
اسلام آباد (آن لائن) پاک افغانستان کی 2500 کلومیٹر طویل بارڈ لائن کو محفوظ بنانے کے لئے باڑ کی تنصیب کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے ۔ کل832 کلومیٹر کی لگائی جانے والی باڑ کو 2 فیزمیں مکمل کیا جانا ہے ۔ فیز ون میں تیار کی جانے والی کل 432 کلومیٹر طویل باڑ میںسے رواں برس 150 کلومیٹر ایریا پر باڑ کی تنصیب کا کام مکمل کر لیا جائے گا جبکہ منصوبہ کی حتمی تکمیل 2018ء کے آخر تک مکمل ہو جائے گی ۔ باڑ کی تنصیب میں باجوڑ ‘ مہمند اور خیبرایجنسی میں باڑ ترجیحات میں شامل ہیں۔ سکیورٹی حکام کی جانب سے میڈیا کو فراہم تفصیلات کے مطابق 10 ارب روپے کی لاگت کے پاک و افغان بارڈر لائن پر باڑ کی تنصیب کے منصوبے پر 400 گاڑیوں سے راونڈ دی کلاک سامان کی ترسیل یقینی بنائی جا رہی ہے جبکہ فیبریکشن سائیٹ اکوڑا خٹک میں بنائی گئی ہے ۔ ایک کلومیٹر کے علاقے کے لئے 47 ٹن سامان جبکہ باڑ کی تنصیب پر اٹھنے والے اخراجات کا تخمینہ 14 ملین کے قریب ہے ۔ 14 مختلف سائیٹس پر جاری منصوبے کے لئے پاک آرمی کی 14 یونٹس کے 12000 افراد دن رات کام کر رہے ہیں جبکہ کام کرنے والے سویلین کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تقریباً ایک کلومیٹر سے زائدایر یا پر باڑ کی تنصیب مکمل کی جا رہی ہے جبکہ مشکل اور دشوار گزار علاقوں میں وقت زیادہ بھی لگتا ہے۔ یاد رہے خیبر پی کے اور فاٹا سے ملحقہ بارڈر ایریا پر باڑ کی تنصیب کا کام جہاں قدرے تیزی سے جاری ہے وہیں بلوچستان سے ملحقہ بارڈر پر تاحال کام کا آغاز نہیں کیا جا سکا۔ سکیورٹی حکام کے مطابق بارڈر ایریا کو محفوظ بنانے کے لئے 1100 چیک پوسٹوں کے علاوہ پاک افغان بارڈر پر کل 443 قلعے بھی تیار کئے جانے ہیں جن میں 150 کے قریب قلعے تیار کئے جا چکے ہیں ۔ حکام کے مطابق بارڈر لائن پر قلعوں اور باڑ کی تنصیب کا کام دو سال کے دورانیہ میں مکمل کر لیا جائے گا۔