شوگر ملز نہ چلانے والے مالکان کیخلاف رپورٹ کل پیش کی جائے: ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کین کمشنر کو گنے کے سیزن میں شوگر ملز نہ چلانے والے مالکان کے خلاف کارروائی کی رپورٹ کل 28 دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ اسسٹنٹ کین کمشنر نے عدالت سے استدعا کی کہ کاشتکاروں سے متعلق شکایات کی درخواستیں کین کمشنر پنجاب کو بھجوا دی جائیں جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست گزار امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد اور دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواستگزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ قانون کے تحت مالکان شوگر ملز اکتوبر سے چلانے کے پابند ہیں۔ تاہم شوگر ملز اکتوبر اور نومبر ختم ہونے کے باوجود نہیں چلائی جا رہیں، درخواستگزاروں کے وکیل نے خدشہ ظاہر کیا کہ شوگر ملز نہ چلنے سے گنے کے کاشتکاروں کا شدید نقصان ہو رہا ہے۔ اور ملز نہ چلنے سے صرف جنوبی پنجاب میں 40 ارب سے زائد نقصان کا خدشہ ہے۔ جس سے خوراک کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت شوگر ملز کو فعال کرنے کا حکم دے، اسسٹنٹ کین کمشنر نے عدالت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کاشتکاروں کو گنے کا سرکاری ریٹ نہ دینے اور ملوں میں کرشنگ بند ہونے کا نوٹس لے چکے ہیں اور انتظامیہ کو ملزمالکان کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے چکے ہیں۔ حکومتی مشینری ایکشن میں آنے سے بیشتر شوگر ملز نے کام شروع کر دیا ہے درخواست گزار وکیل نے حکومتی موقف کی مخا لفت کی اور موقف اختیار کیا کہ پنجاب میں تاحال بیشتر شوگر ملز بند ہیں۔