• news

پاکستان کو آگے لے جانا ہے تو ٹیکس دیں‘ ملکی دولت نہ لوٹیں: شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ پولیس فورس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ، نظم و نسق، امن و امان قائم رکھنے، جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قابل فخر خدمات سر انجام دے رہی ہے۔ پولیس جوان اور افسر جذبہ خدمت اور شہادت سے سرشار ہیںاور قانون کی حکمرانی قائم رکھنے اور وطن عزیز کو دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر سے پاک کرنے کیلئے شہدا پولیس کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیںگی۔ اربوں روپے کے فنڈز فراہم کرکے پولیس کو دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور پیشہ وارانہ تربیت کے ساتھ ساتھ جدید ترین آلات سے لیس کیا گیا ہے، پولیس اپنے فرائض کی بجاآوری کیلئے ظالم کا راستہ روکنے اور مظلوم کی داد رسی میں کسی دبائو، اثرورسوخ اور مصلحت کو خاطر میں نہ لائے، شہدا کا لہو پکار پکار کر ہم سے یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ ہم نے جن مقاصد کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ان کا حصول ممکن ہو رہا ہے یا نہیں۔ پولیس افسر اور جوان مظلوموں کو ظالموں کی چیرہ دستیوں سے بچائیں، بیواوں اور یتیموںکا سہارا بنیں، حصول انصاف کے لئے در بدربھٹکنے والوں کو گلے سے لگائیں۔ شہبازشریف پولیس کالج سہالہ میں تربیت مکمل کرنے والے 286 سب انسپکٹرز کے تیسرے بیج کی پاسنگ آئوٹ پریڈکی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ گذشتہ ساڑھے چار سالوں میں افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جو میگا پلان بنائے ہیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس میں بھرپور مدد دی ہے اور حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کروڑوں عوام نے چٹان کی طرح متحد ہو کردہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے جس سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور افواج پاکستان ، رینجرزاور پولیس کی مشترکہ کاوشوں سے اس وقت دہشت گردی دم توڑ رہی ہے۔ چاروں صوبوں میں پولیس نے بھی دہشت گردی کیخلاف قربانیاں دی ہیں۔ میں شہداء کے خون کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ خدارا شہیدوں کے قیمتی خون کی لاج رکھنے کیلئے آپس کے اختلافات ختم کرکے ایک ہو جائیں۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ اور پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والے شہداء کی روحیں پکار پکار کر کہہ رہی ہیں کہ یہ وہ پاکستان نہیں جس کیلئے آگ کے دریا عبور کئے گئے اور ہم نے خون کے نذرانے دیئے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والے شہداء کے خاندان بھی یہ سوال کر رہے ہیں کہ ملک کے ساتھ اشرافیہ ، سیاستدان اور علماء کیا کر رہے ہیں؟ آئیں پاکستان کو مزید بکھرنے نہ دیں، قوت کو مجتمع کرکے پاکستان کو عظیم بنائیں۔ وہ پاکستان بنائیں جو قائداعظمؒ، علامہ اقبالؒ اور شہداء کی روحوں کو تسکین دے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کرنے والوں کی مائوں کو تسکین دے۔ بدقسمتی سے پاکستان میں امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو گیا ہے۔ یہ قائدؒ اور اقبالؒ کا پاکستان نہیں ہے۔ امیر اور غریب میں تفاوت کو کم کرنا ہے۔ ہم 70 برس کے دوران وہ نظام نہیں لاسکے جس کے ذریعے سب کو ان کے حقوق ملیں-آئیں ہم سب مل کر بوسیدہ نظام بدلیں اور پاکستان میں حقیقی معنوں میں فلاحی نظام لائیں۔ پاکستان کو قرضوں سے جان چھڑا کر اپنے پائوں پر کھڑا ہونا ہے۔ خود انحصاری کی سوچ اپنالیں تو پاکستان عظیم ملک بنے گا۔ پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے تو بھیک نہ مانگیں، قربانیاں دیں اور ٹیکس دیں۔ ملک کی دولت پر ڈاکہ زنی نہ کریں۔ قدرتی وسائل کو اللہ تعالیٰ کی نعمت جان کر عام آدمی کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کریں۔ تھانوں میں چور کو چودھری اور ظالم کو مظلوم نہ بنایا جائے۔ شہداء کا خون سیاستدانوں، عدلیہ،جرنیلوں، انتظامیہ، بیوروکریسی اور علماء سے مطالبہ کررہا ہے کہ جس ملک کے لئے انہوںنے اپنے خو ں کا نذرانہ پیش کیا اسے رائیگاں نہ جانے دیا جائے۔ ہم ایک خدا، ایک کتاب اور ایک رسول پر ایمان رکھنے والی قوم ہیں اور اور کوئی ہمیں سرنگوں نہیں کرسکتا۔ شہبازشریف نے کہاہے کہ کاشتکاروں کے مفادات کو کسی بھی صورت رک نہیں پہنچنے دوں گا اور گنے کے کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے آخری حد تک جائوں گا-وزیراعلی نے گنے کے وزن میںکٹوتی کرنے والی ملوں کے خلاف بلاامتیاز کار روائی کا حکم دیتے ہوئے کہاکہ کاشتکاروں سے کم وزن میں گنا خریدنے والی ملوں کے مالکان کے خلاف کارروائی ہوگی- کسانوں سے کم وزن پر گنا خریدنا ظلم ہے جو کسی صورت نہیں ہونے دوں گا - غیر قانونی کنڈوں کے خلاف بھی آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے وزیراعلی نے کہاکہ غیر قانونی کنڈوں کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھا جائے- وزیراعلی نے ہدایت کی کہ گنے کے وزن میں کٹوتی کرنے والی ملوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائیں اور غیر قانونی کنڈے لگانے والوں کے خلاف مقدمے درج کر کے انہیں گرفتار کیا جائے- کاشتکاروں کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا- وزن کی کٹوتی پر شوگر ملز مالکان سے کوئی لحاظ نہیں ہوگا- شہباز شریف نے یوم قائداعظم اور کرسمس کی تقریبات کے موقع پر بہترین سکیورٹی انتظامات پر کابینہ کمیٹی برائے امن و امان، پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامیہ کو شاباش دی ہے۔ شہبازشریف نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے 3 فوجی جوانوں کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن