کابل: ثقافتی مرکز پر داعش کا خودکش حملہ، 41 ہلاک، درجنوں زخمی
کابل(صباح نیوز+اے ایف پی)افغانستان میں تین دھماکوں کے نتیجے میں چھ بچوں اور تین صحافیوں سمیت 56 افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے،طالبان نے فوری طور پر ان حملوںمیں ملوث ہونے کی تردید کردی ۔کابل میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والی ایک ثقافتی تنظیم کے دفتر میں داعش کے خود کش حملے میں کم ازکم 40 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے ہیں۔ بی بی سی کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کی جانب سے کیے جانے والے ایک دھماکے کے بعد اسی علاقے میں دو اور دھماکے ہوئے۔ افغان پریس کی شیعہ برانچ کے ایک سربراہ نے بتایا کہ دھماکے کے وقت سے اب تک درجنوں لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔افغان وزارت داخلہ کے نائب کے ترجمان نصرت رحیمی نے بتایا کہ حملے کا نشانہ طیبان کلچرل سینٹر تھا۔ وہاں افغانستان پر سوویت یونین کے قبضے کو 38 برس مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب جاری تھی کہ دھماکہ ہو گیا۔بتایا گیا ہے کہ بہت سے طلبا اور میڈیا گروپ کے ممبران حملے کے وقت ایک مباحثے میں شریک تھے۔افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 2 سے 3 تھی جبکہ انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل دستی بموں سے بھی حملہ کیا۔افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق برچی کے علاقے میں واقع ایک خبررساں ایجنسی کے دفتر کے باہر ایک اور خودکش حملے میں 3 صحافیوں سمیت 10 افراد ہلاک ہوگئے۔انکا مزید کہنا تھا کہ ایک دھماکہ افغان وائس نامی نیوز ایجنسی کے دفتر میں دوپہر کے وقت ہوا۔ دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ادھر افغان میڈیا کے مطابق افغان صوبے بلخ میں سڑک کنارے بم دھماکہ ہوا جس میں6بچے جاں بحق ہوگئے ۔پاکستان نے کابل خودکش حملے کی مذمت کی ہے۔