رواں برس بچوں کے گھروں سے بھاگنے کے رجحان میں خطرناک حد تک اضافہ
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) پنجاب میں سال 2017 کے دوران 7 سے 15 سال کے بچوںکے گھروںسے بھاگنے کے رجحان میںخوفناک حدتک اضافہ ہوا۔ صوبہ بھرمیں گھروںسے بھاگنے والے 7331 بچے چائلڈ پروٹیکشن پہنچ گئے۔ان بچوںکو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے ضلعی دفاتر لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی اور سیالکوٹ کی ریسکیو ٹیموں نے حفاظتی تحویل میںلیا، 2016کے مقابلے میں 2017میں 610بچے زیادہ آئے ،گزشتہ برس یہ تعداد 6721 تھی ۔ یکم جنوری 2017سے 27دسمبر2017تک چائلڈ پروٹیکشن بیورو پہنچنے والے بچوںمیں 6ہزار 463 لڑکے اور 868لڑکیاںشامل ہیں۔ گھریلوماحول سے مایوس ہوکر گھروںکوخیربادکہہ دینے کے انتہائی اقدام کی بڑی وجوہات والدین میںطلاق وفات یا دوسری شادی، گھریاسکول کی مارپیٹ، سزائیں، ٹی وی ڈرامے، اکیلے گھومنے پھرنے کا شوق، خودپیسے کمانے اورخودمختار بننے کی بچگانہ آرزو ، چائلڈ لیبر اور غربت رہیں۔ ساراسال پنجاب کے مختلف اضلاع سے بھاگ کر صوبائی دارالحکومت کارخ کرنے والے بچے شہرکے مختلف پارکوں ، داتادربار، مینارپاکستان، لاری اڈا، فروٹ منڈی، ریلوے سٹیشن، اکبری منڈی، شاہ نور سٹوڈیوودیگر علاقوںمیںپہنچتے رہے ۔ گھر سے بھاگنے کے بعد غیرمحفوظ مقامات اور بے رحم افراد کے ساتھ رہنے کی وجہ سے انبچوںکی اکثریت جرائم پیشہ، بھکاری بننے اوربچہ مزدوری پرمجبور ہوتی رہی ۔