نئے سال کا ’’تحفہ‘‘ پٹرول 4.06‘ ڈیزل 3.96‘ مٹی کا تیل 6.74 روپے لٹر مہنگا
اسلام آباد‘کراچی‘لاہور (خصوصی نمائندہ+سٹاف رپورٹر+خبرنگار+نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے عوام کو نئے سال کا ’’تحفہ‘‘ دیدیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 6 پیسے اضافہ کیا گیا، نئی قیمت 81.53 روپے فی لٹر ہوگئی۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 3 روپے 96 پیسے فی لٹر بڑھا دی گئی جس کے بعد نئی قیمت 89.9 روپے فی لٹر ہوگئی جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت بھی 6 روپے 25پیسے بڑھا دی گئی نئی قیمت 58.37 روپے فی لٹر ہوگئی، مٹی کے تیل کی قیمت میں 6 روپے 74 پیسے اضافہ کیا گیا اور اس کی قیمت 64.32 روپے فی لٹر ہوگئی۔ قیمتوں میں اضافے کا اعلان مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ بھارت‘ بنگلہ دیش اور ترکی کے مقابلے میں پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتیں کم ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اوگرا کی سفارش پر پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی منظوری دی۔ اطلاق رات 12بجے سے ہوگیا۔ تیل کی نئی قیمتوں کا اعلان ہونے پر کئی پٹرول پمپ مالکان نے زیادہ منافع کمانے کے چکر میں پٹرول کی فروخت بند کردی تاکہ رات 12بجے قیمتیں بڑھنے پر زیادہ فائدہ ہو جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے قیمتوں میں اضافے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے فیصلے سے مہنگائی بڑھے گی ذرائع کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اتار چڑھائو سے حکومت نے ساڑھے 4سال میں 300 ارب روپے کمائے۔ لیوی ٹیکس سے 25 ارب روپے اکٹھے کئے گئے۔ اکیس بار قیمتیں برقرار 14بار کم کی گئیں۔ حکومت نے 18 ارب 36 کروڑ روپے سبسڈی دینے کا دعویٰ بھی کیا۔علاوہ ازیں اپوزیشن کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے قائدین نے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو عوام پر ’’ڈرئون حملہ ‘‘قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام دشمنی پر مبنی حکومت کے اسکے اقدام کیخلاف پار لیمنٹ میں بھر پور احتجاج کیا جائیگا ‘ مسلم لیگ (ن) کی حکومت غر یبوں کے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑنے کی پالیسی پر گامزن ہیں ‘ عمران خان ‘ شاہ محمودقریشی، چوہدری محمدسرور نے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی توجہ صرف کر پشن کرنے اور لوٹی رقم بچانے پر مر کوز ہے۔بلاول بھٹو‘ آصف زرداری ‘قمر الزمان کائرہ اور چوہدری منطو احمد نے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو (ن) لیگ کا عوام دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ کی حکومت ملک اور قوم کیلئے عذاب کی شکل اختیار کر چکی ہے اور حکمران غر بت کی بجائے غر یب مکائو ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق اور لیاقت بلوچ نے نئے سال کے آغاز پر پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ جب تک ملک سے کر پشن اور لوٹ ما ر کا خاتمہ نہیں ہوگا اس وقت ملک کو مسائل سے نجات دلانا ممکن نہیں ۔ شیخ رشید ‘میاں محمد آصف نے کہا حکمرانوں کے مظالم اور دہشت گردی میں اب کوئی فر ق نہیں لگتا ہے کیونکہ دونوں ہی لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیل رہی ہیں اس اضافے کو حکومت کو فوری واپس لینا ہوگا ورنہ قوم کو سڑکوں پر آنے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔ جے یوآئی (س) کے سر براہ مولانا سمیع الحق ‘سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ‘سنی تحر یک کے سر براہ ثروت اعجاز قادری نے نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کوواپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے جمہوریت اور عوامی ہونے کا نعرہ لگانیوالے حکمرانوں نے ملک میں غر یب آدمی کا جینا مشکل کر دیا ہے اور قوم آئندہ میں اپنے ووٹ کی طاقت سے ان عوام دشمن حکمرانوں کو نشانہ عبر ت بنا دیں گے ۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام کو ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کے پاس کوئی معاشی پلان نہیں اضافہ عوام سے ظلم ہے۔ حکومت عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بلاول کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ یکم مارچ 2013کو پٹرول کی قیمت 106 روپے 60پیسے تھی آج پٹرول کی قیمت 81 روپے 53 پیسے ہے پاکستان پر مہنگائی کا بم مسلم لیگ ن نے نہیں پی پی نے گرایا تھا یکم مارچ 2013 کو مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 14روپے 30پیسے تھا آج مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 3 روپے 64پیسے ہے عوام خود فیصلہ کریں کہ غریب کا خون کس نے پیا تھا کاش بلاول بھٹو اس وقت پی پی حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آدھی کرنے کی ہدایت کرتے۔