بنکاک: پاکستان‘ بھارت کے سلامتی مشیروں کی 2 گھنٹے خفیہ ملاقات
اسلام آباد‘نئی دہلی(سٹاف رپورٹر+آئی این پی+اے این این)پاکستان اور بھارت کے سلامتی مشیروں کی بنکاک میں ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کے مشیر سلامتی نے بھارتی ہم منصب پر واضح کیا کہ بھارتی فوج کنٹرول لائن عبور کر کے آزاد کشمیر میں کارروائی کرنے کے جھوٹے دعوے کر کے ماحول خراب نہ کرے ورنہ پاکستان کو جھوٹے پروپیگنڈے کا جواب دینے کیلئے حقیقی جوابی کارروائی کرنا پڑے گی۔ حکومت پاکستان نے میڈیا کے بار بار سوالات کے باجود اس ملاقات کی تصدیق نہیں کی تاہم اعلیٰ سرکاری افسر نے نام صیغہ راز میں رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں سلامتی مشیروں کے درمیان یہ معمول کی ایسی طے شدہ ملاقات تھی جو بنکاک کے غیر جاندار مقام پر منعقد ہوئی۔ اس سے پہلے بھی دونوں سلامتی مشیروں کے درمیان ملاقاتیں یہیں ہوئی تھی۔ اس ملاقات کے دوران کنٹرول لائن پر بھارت کی جارحیت اور سرجیکل حملوں کا جھوٹا پروپیگنڈا، افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائیوں ، کلبھوشن کا معاملہ اور دو طرفہ سلامتی سے جڑے متعدد امور پر غیر رسمی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازیں بھارتی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ کلبھوشن سے اس کے اہل خانہ کی ملاقات کے ایک روز بعد 26 دسمبر کو بنکاک میں پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی مشیروں کی خفیہ ملاقات ہوئی جس میں لائن آف کنٹرول اور کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔’’دی انڈین ایکسپریس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ اور بھارتی ہم منصب اجیت دوول کی ملاقات 2 گھنٹے جاری رہی۔ اخبار کے مطابق ملاقات کا وقت اور مقام 2 ماہ پہلے سے طے شدہ تھا، جبکہ دونوں ممالک کی وزارت خارجہ بھی رابطے میں تھی تاہم ملاقات کا کلبھوشن اور اہل خانہ کی ملاقات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ملاقات میں لائن آف کنٹرول اور کشمیر کے مسئلے پر بات ہوئی۔ اخبار کے مطابق پاکستانی مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ایل او سی پر جاری بھارتی جارحیت اورکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف آواز اٹھائی اور کہا کہ ایل او سی پر آزاد کشمیر میں بلااشتعال بھارتی فائرنگ سے معصوم شہری شہید ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور پاکستانی فوج کو بھی اس ملاقات سے باخبر اور تفصیلات کا علم تھا جبکہ خصوصی طور پر اس میٹنگ کا اہتمام ایک غیرجانبدار مقام پر کیا گیا۔ بھارت کے سرکاری ذرائع نے اس موضوع پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ این ایس اے کے دفاتر کے علاوہ دونوں ملکوں کی وزارت خارجہ کے اعلی حکام بھی ملاقات سے آگاہ تھے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بینکاک ملاقات پاکستانی قومی سلامتی مشیر کے پاکستان بھارت تعلقات کے بیان کے بعد ہوئی۔ دونوں ملکوں کے سلامتی مشیروں کے درمیان کسی تیسرے ملک میں یہ پہلی ملاقات نہیں، دسمبر 2015 ء میں خارجہ سیکرٹریز کی موجودگی میں بھی دونوں مشیران کی بینکاک میں ملاقات ہوئی تھی جس کے فوری بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے لاہور کا سرپرائز دورہ کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات 26نہیں 28 دسمبر کو ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ 27دسمبر کو تھائی لینڈ روانہ ہوئے جہاں 28 دسمبر کو انہوں نے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے بنکاک میں ملاقات کی۔ ملاقات کے حوالے سے اب تک سرکاری طور پر کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ دونوں رہنمائوں کی یہ کسی نیوٹرل مقام پر تیسری ملاقات تھی۔
اسلام آباد(شفقت علی، دی نیشن رپورٹ) سفارتی ذرائع کا کہنا ہے پاکستان اور بھارت رواں برس امریکہ کی مدد سے امن دیکھ رہے ہیں۔ وزارت خارجہ کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ محاذ آرائی کا رویہ ترک کرنے کیلئے امریکہ دونوں ممالک پر دبائو ڈال رہا ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باوجود بیک چینل رابطے مثبت ہیں دونوں اطراف نے تسلیم کیا ہے کہ محاذ آرائی سے مسائل بڑھیں گے، بیک چینل رابطوں کی امریکہ نے بھی حمایت کر رہا ہے امریکہ چاہتا ہے پاکستان اور بھارت افغانستان اور دیگر علاقائی ایشوز پر مل کر کام کریں۔ واشنگٹن کا جھکائو بھارت کی طرف ہونے سے پاکستان پر دباوء زیادہ ہے امریکہ نے مذاکراتی عمل میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے بھارت اس برس پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا چاہتا ہے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ناصر جنجوعہ اور اجیت دودل کے درمیان بنکاک میں حالیہ ملاقات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اعتماد بحال کرنا ہے۔ ادھر دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اس ملاقات کی تصدیق یا انکار نہیں کیا۔