این آر او قبول نہیں، مشرف، زرداری، نواز شریف دور کا آڈٹ کرایا جائے: سراج الحق
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے حالات کا تقاضا ہے 2018ء کے انتخابات سب جماعتیں کرپشن کے خاتمہ کے یک نکاتی ایجنڈے پر لڑیں۔ لوٹی دولت کی واپسی تک کسی لٹیرے کو بھاگنے کا موقع نہیں دینا چاہیے۔ قومی دولت لوٹنے والے کعبہ کے غلاف میں بھی جا چھپیں، انہیں پکڑ کر لائیں گے اور قوم کی لوٹی ایک ایک پائی وصول کریں گے۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک نے عوام کے اندر شعور بیدار کیا ہے اور اب ملک کا بچہ بچہ لٹیروں کے احتساب کا مطالبہ کر رہا ہے۔ احتساب کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک مال مسروقہ برآمد کرا کے قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا جاتا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کم از کم مشرف، زرداری اور نوازشریف کے دور حکومت کا مکمل آڈٹ کیا جائے۔ نئے این آر او کو کوئی قبول نہیں کرے گا اور عوام کی طرف سے ایسی کسی بھی سازش کی سخت مزاحمت کی جائے گی۔ اوسلو ناروے کے اسلامک کلچرل سینٹر میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تمام مسائل کی جڑ کرپشن ہے اور جب تک کرپشن کے ناسور کی جڑ کاٹ نہیں دی جاتی، ملک میں ایک کے بعد ایک بحران سر اٹھاتا رہے گا۔ دہشتگردی نے کرپشن کی کوکھ سے جنم لیا ہے اور کرپشن کی گود میں پلی بڑھی۔ بدامنی، جہالت اور غربت کو بھی کرپشن نے جنم دیا۔ جن لوگوں نے قومی امانتوں کا تحفظ کرناتھا ، وہی امانت میں خیانت کرتے رہے انہوں نے کہا وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ کے سامنے دو سو ارب ڈالرز کی بیرونی بنکوں میں منتقلی کا اعتراف کیا مگر قابل اعتماد ذرائع نے یہ دولت پانچ سو ارب ڈالر سے زائد بتائی۔ نیب کے سابق چیئرمین کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ ملک میں روزانہ بارہ ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ اگر اس کرپشن پر قابو پالیا جائے تو پاکستان کو 2018 ء میں ہی ایک خوشحال اور باوقار ملک بنایا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا غاروں اور پہاڑوں پر بیٹھے ہوئے مسلح دہشتگردوں سے اقتدار کے ایوانوں پر قابض معاشی و سیاسی دہشتگرد زیادہ خطرناک ہیں۔ مزید برآں قائم مقام امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے سراج الحق سے ناروے اوسلو میں ٹیلی فون پر گفتگو کی اور انہیں ملکی صورتحال ، پی اے ٹی اے پی سی، دفاع پاکستا ن کونسل پروگرام اور متحدہ مجلس عمل کی سٹیئرنگ کمیٹی کی سرگرمیوں سے آگہی دی۔ منصورہ میں نوجوانوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا پٹرولیم مصنوعات مہنگی کر کے نئے سال کے آغاز پر مہنگائی، بے روزگاری اور صنعت و تجارت کا پہیہ جام کرنے کا ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی حکومت نے بدنامی کمائی۔ حکمران اللے تللے ختم کریں اور عوام کو ریلیف دیں۔ نوازشریف اور اسحق ڈار کے معاشی ترقی کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ معاشی پالیسی قرض، امداد کی بھیک اور کرپشن پر مضبوطی سے قائم ہے جو عوام کے لیے تباہی ہے۔