• news

بھارت میں مؤذن کے قتل‘ قرآن مجید کی بیحرمتی پر مودی سرکار خاموش‘ کسی نے نوٹس تک نہ لیا

نئی دہلی(صباح نیوز) بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں مسجد کے موذن کو قتل کرکے قرآن کی بے حرمتی کیے جانے اور مسجد میں توڑ پھوڑ کیے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔ واقعہ کو 3 دن گزرجانے کے باوجود بھارت کی مودی حکومت نے معاملے کا نوٹس نہیں لیا، اور نہ ہی ریاستی حکومت نے واقعہ کی اعلی سطح تحقیقات کے لیے کوئی احکامات جاری کیے ہیں۔ واقعہ گزشتہ ہفتے 29 دسمبر کو پیش آیا۔ بھارتی لوک سبھا کے رکن اسدالدین اویسی نے ٹو یٹ کیا کہ آندھرا پردیش کے شہر لالاچیرووو راجمندھری کی اے پی نورانی مسجد کے پیش امام کو قتل کردیا گیا۔ اسدالدین اویسی نے مزید لکھا کہ موذن محمد فاروق کو قتل کرکے، قرآن شریف کی بے حرمتی کی گئی، جب کہ مسجد کو بھی نقصان پہنچایا گیا، رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس معاملے پر متعلقہ پولیس افسر سے بات بھی کی، ساتھ ہی انہوں نے ریاست آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بڈو نیڈو کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار ہونا چاہیے۔ بھارتی اخبار نے لکھا ہے کہ مسجد میں قتل کیے گئے موذن کا تعلق بھارت کی ریاست بہار سے تھا، وہ چند ماہ قبل ہی مسجد میں بطور موذن مقرر ہوئے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن