شکوے‘شکایات‘ جاپانی وزیرخارجہ 2روزہ دورے پر کل اسلام آباد پہنچیں گے
اسلام آباد( سہیل عبدالناصر) جاپان کے وزیر خارجہ تارو کونو ایک مشکل دو روزہ دورہ پر بدھ کے روز اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔ ان کا دورہ اس لحاظ سے مشکل ہے کہ دونوں ملکوں کے ایک دوسرے سے خاصے شکوے ہیں۔ دونوں ملکوں کیلئے ایک دوسرے کو لاحق شکایات کا ازالہ مشکل ہو گا لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان اور جاپان ایک دوسرے کو مکمل نظر انداز بھی نہیں کر سکتے۔ جاپان کو شکائت ہے کہ سلامتی کونسل کی پابندیوں کے باوجود ، کراچی میںشمالی کوریا کا تجارتی دفتر کام کر رہا ہے اور شمالی کوریا کے سفارت کار شراب فروخت کر کے رقم کما رہے ہیں۔ جب کہ پاکستان کا مئوقف ہے کہ وہ عالمی ادارے کی عائد کردہ پابندیوں پر پوری طرح عمل پیرا ہے۔ پاکستان کی شکائت ہے کہ پاکستان کیلئے جاپان کی امداد اور سرمایہ کاری کم تر درجہ تک پہنچ گئی ہے لیکن بھارت پر نہ صرف وہ دھن کی بارش کر رہا ہے بلکہ دفاع و سلامتی میں دونوں ملکوں کا تعاون اس نہج پر پہنچ چکا ہے جو پاکستان کی سلامتی کیلئے خطرہ کا باعث ہے۔ جاپان کے وزیر خارجہ تارو کونو اور وزیر خارجہ خواجہ آصف کے درمیان باہمی تعلقات، امداد ور خطہ کی سلامتی سمیت زیادہ تر مذکورہ بالا موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق جاپان کو سی پیک منصوبہ پر شدید تحفظات ہیں جن کا وہ کھل کا اظہار نہیں کرتا۔وہ بین السطور اس معاملہ پر بات کرتا ہے ۔ علاوہ ازیں جاپان کو بخوبی علم ہے کہ بھارت کے ساتھ اس کی سٹریٹجک شراکت، اور بحر ہند میں فوجی تعاون،پاکستان کیلئے گہری تشویش کا باعث ہے۔ ذرائع کے مطابق جاپانی وزیر خارجہ خطہ کے دورے پر آ رہے ہیں اور وہ بھارت بھی جائیں گے۔