سینٹ قائمہ کمیٹی ریلوے اجلاس میں چیف سیکرٹریوں کی عدم حاضری کا نوٹس
اسلام آباد (خبر نگار) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے ریلوے کا غیر حاضر صوبائی چیف سیکرٹریز اٹارنی جنرل، وفاقی سیکرٹری قانون کی عدم حاضری پر سخت برہمی کا اظہار اور کمیٹی میں شرکت نہ کرنے کی وضاحت دینے کے لیے خطوط بھجوانے کا فیصلہ۔ منگل کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سردار فتح محمد حسنی کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں ریلوے کی سرکاری اداروں کی جانب سے زیر قبضہ اراضی کے حوالے سے بریفنگ کیلئے چیف سیکرٹری سندھ اور چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں چیف سیکرٹریز کے خلاف سینٹ میں تحریک استحقاق جمع کرائی جائے گی۔ بلوچستان کے شہر چمن میں ریلوے اراضی کی مد میں پی ٹی سی ایل کی جانب واجبات کا معاملہ کمیٹی کا پی ٹی سی ایل کی جانب سے پاکستان ریلویز کو واجبات کی تاحال عدم ادائیگی پر اظہار برہمی، سیکرٹری ریلوے نے کمیٹی کو بتایا کہ چمن میں اراضی کی موجودہ قیمتیں ماضی سے کئی گنا بڑھ چکی ہیں، پی ٹی سی ایل کے ساتھ ریلویز اراضی کا معاملہ2011ء میں طے پایا تھا، ریلویز حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2011ء میں چمن میں ریلوے کی چھ ایکڑ اراضی پی ٹی سی ایل کو دی گئی، 2011ء میں ریلوے اراضی کی مالیت پانچ ارب بیس کروڑ روپے تھی، کمیٹی نے چمن میں اراضی کے موجودہ قیمتوں کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں۔کمیٹی کا سٹیٹ بینک سروئیر کے ذریعے ریلوے اراضی کی موجودہ مارکیٹ ویلیو چیک کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے اپنی اراضی کی حفاظت کیلئے چار دیواری تعمیر کرے۔ چیئرمین کمیٹی نے شالیمار ہسپتال لاہور کی زمین کے متبادل ریلوے کو زمین نہ دینے ڈی ایچ اے بہاولپور کو دی گئی ریلوے کی زمین کے معاملات حل کرنے کے لئے آئندہ اجلاس میں اٹارنی جنرل آف پاکستان، وفاقی سیکرٹری قانون کو طلب کرلیا۔