• news

دھند: حادثات میں باپ، بیٹی موٹروے پولیس افسر سمیت 10 افراد جاں بحق، درجنوں زخمی

لاہور (کامرس رپورٹر+ خبرنگار+سٹاف رپورٹر+ نامہ نگاران+ایجنسیاں) لاہور سمیت ملک کے کئی شہروں میں گزشتہ روز شدید دھند چھائی رہی جبکہ ٹریفک حادثات میں باپ بیٹی سمیت 10 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ شاہدرہ ٹائون جہانگزیب کالونی کا 47 سالہ مشتاق اپنی بیٹی 12 سالہ ارم کو سکول چھوڑنے جا رہا تھا کہ ریلوے لائن عبور کرتے اچانک ٹرین کی زد میں آ گیا جس کے نتیجے میں دونوں باپ، بیٹی موقع پر دم توڑ گئے۔ پنڈی بھٹیاں میں موٹر وے پر ٹریفک کے المناک حادثہ میں موٹر وے پولیس کے پٹرولنگ آفیسر سمیت 3 افراد ، فیروزوالہ میں باپ بیٹی، پاکپتن میں 3افراد ،ڈسکہ اور کامونکے میں بھی 2 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ لاہور سمیت کئی شہروں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ بدستور جاری رہی۔ لاہور میں دھند سے اندرون و بیرون ملک آنے اور جانے والی پروازیں کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ شیخوپورہ میں گوجرانوالہ جا نے والا ٹرک دھندکے باعث فٹ پاتھ پر چڑھ گیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ روز بھلوال سے کار سوار نواز‘ آصف‘ محمد بخش اور محمد اجمل لاہور جا رہے تھے کہ راستے میں ڈیوٹی پر جانے کیلئے موٹر وے پولیس آفیسر عبید الرحمان نے بھی لفٹ لے لی۔ جب کار موٹر وے زیرو پوائنٹ پنڈی بھٹیاں کے قریب پہنچی تو آگے جانیوالے ٹرک سے جاٹکرائی۔ بعدازاں کار کے عقب میں آنیوالی گاڑیاں بھی اس سے ٹکرا گئیں۔ اس خوفناک حادثہ میں عبیدالرحمان‘ نواز‘ آصف موقع پر ہی چل بسے جبکہ اجمل وغیرہ دیگر شدید زخمی ہو گئے جنہیں پولیس نے ہسپتال منتقل کر دیا۔ علاوہ ازیں حافظ آباد پنڈی بھٹیاں روڈ پر رکشہ مخالف سمت سے آنیوالے موٹر سائیکل سے ٹکراکر اُلٹ گیا جس کے نتیجہ میں 5 خواتین اور رکشہ ڈرائیور زخمی ہو گئے۔ ادھر پاکپتن سے نامہ نگارکے مطابق ایک مسافر وین منچن آباد سے پاکپتن آرہی تھی کہ شدید دھند کی وجہ سے ٹرک سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گدائی شاہ تحصیل منچن آباد کا رہائشی پچاس سالہ حافظ احمد علی، مولوی شریف اور محکمہ زراعت پاکپتن کا سینئر کلرک محمد نور ربانی موقع پر جاں بحق جبکہ 45 سالہ عبدالحامد، 50 سالہ سفیان، 20 سالہ ابوبکر، عمر دراز، چراغ دین، امجد حیدر ، قدرت اللہ، عاشق علی، عبدالرحمان، عبدالرزاق، حامد الٰہی، ساجدہ بی بی، سفیان علی، محمد علی وغیر 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ دریں اثناء آن لائن کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقے دھند میں دھندلا گئے، حد نگاہ کم ہونے سے موٹر وے کے مختلف سیکشنز بند کر دیئے گئے۔ لاہور، گوجرانوالہ، پتوکی، گکھڑ منڈی، سیالکوٹ، فیصل آباد اور ساہیوال سمیت مختلف شہر دھند کی لپیٹ میں رہے۔ حد نگاہ صفر ہونے پر موٹر وے کو لاہور سے پنڈی بھٹیاں اور فیصل آباد سے گوجرہ تک عارضی طور پر ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا۔ کئی پروازیں اڑان نہ بھر سکیں۔ ڈسکہ کے نواحی گائوں ملیکی کے 30 سالہ رضوان کزن 26 سالہ سفیان کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سوار جا رہا تھا جب نہر ایم آر لنک منڈیکی گورائیہ کے قریب پہنچے تو شدید دھند کی وجہ سے سامنے سے آنے والے تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی جس کے نتیجہ میں رضوان موقعہ پر ہی دم توڑ گیا جبکہ سفیان شدید زخمی ہو گیا جن کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔کامونکے میں گزشتہ صبح نواحی گائوں صالح پور کا محمد رفیق موٹرسائیکل پر گوجرانوالہ جا را تھا کہ شدید دھند سے تیز رفتار ٹرک کے ڈرائیور نے چیانوالی ٹول پلازہ کے نزدیک آنے سے موٹرسائیکل سمیت کچل دیا جس کے نتیجہ میں محمد رفیق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ گزشتہ صبح موضع راجہ کے دو نوجوان عمران اور مبارک موٹرسائیکل پر جا رہے تھے کہ گھنیاں کے نزدیک شدید دھند کے باعث ان کی موٹرسائیکل آگے جانے والے کیری ڈبہ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجہ میں دونوں شدید زخمی ہو گئے جبکہ دیگر ٹریفک حادثات میں محمد علی، منور، دانیال، عثمان، وارث، بشیر احمد، تیمور روشن علی سہیل، زین محمد یار مبشر، احتشام، خالدہ بی بی اور عبداللہ شدید زخمی ہو گئے۔ گجرات و گردونواح میں دھند کا راج حد نگاہ 5 میٹر سے بھی کم ہو گئی دھند سے جی ٹی روڈ پر 15 گاڑیاںآپس میں ٹکرا گئیں جس سے 10 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے جنہیں ریسکیو عملہ نے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ نارنگ منڈی میں ٹریفک حادثات کے باعث دو بچوں اور تین عورتوں سمیت دس افراد زخمی ہو گئے چٹا پل کے قریب دھند کے باعث رکشہ گہرے کھڈ میں جا گرا جس کے باعث دو بچوں اور تین عورتوں سمیت چھ افراد زخمی ہو ئے جبکہ جئے سنگھ والا کے قریب دو موٹرسائیکلیں آپس میں ٹکرانے سے چار افراد زخمی ہوئے۔حافظ آباد+ وینگے تارڑ میں گیپکو کی طرف بجلی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے ایک بار پھر شہریوں کو پریشان کر دیا ۔نارووال کے شہری و دیہی علاقوں میں شدید دھند کے باعث حد نظر صرف چند میٹرز تک رہ گئی سردی کی شدت میں اضافہ کے باعث سکول و کالجز کو جانے والے طلباء و طالبات خصوصاً چھوٹے بچوں کو بھی مشکلات کا سامنا دفاتر اور سکولوں میں حاضری معمول سے کم رہی بچے بزرگ اور مریض میں محصور ہو گئے گیس کی بندش سے خاتون خانہ کو کھانا بنانے میں بھی دشواری کا سامنا اضافی اخراجات سے بازاری کھانے، کوئلہ لڑکی منگوانے پر مجبور ہو گئے۔ سیالکوٹ میں شدید دھند کے باعث انٹرنیشنل ائرپورٹ پر آنے جانیوالی متعدد ملکی و غیر ملکی پروازیں تاخیر ہو گئیں ۔ قصور میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی کئی کء یگھنٹو بجلی کی عدم فراہمی پر کئی علاقے اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں ایک گھنٹہ کی بجائے لوگوں کو مسلسل بارہ بارہ گھنٹے بغیر کسی وقفے کے بجلی سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ جس سے نہ صرف گھریلو زندگی متاثر ہو رہی ہے بلکہ کاروباری حلقے بھی مفلوج ہو کر رہ گئے۔ سیاسی و سماجی حلقوں اور لوگوں نے وزیراعظم شاہد خاقانی عباسی اور وفاقی وزیر عابد شیر اور وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کاروبار ٹھپ تعلیمی سرگرمیاں آپریشن تھیٹر اور معمولات زندگی متاثر نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی شہر اور گردونواخ میں غیر اعلانیہ بجلی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ غیر اعلانیہ بجلی لوڈ شینگ سے الیکٹرونکس اشیاء بھی جل جانے کی اطلاعات موصول ہو چکی ہیں۔ شرقپور شریف میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے ستائے شہریوں نے واپڈا دفاتر کے باہر احتجاج کیا۔ ننکانہ صاحب اور اس کے گردونواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے شہریوں نے بجلی کی موجودہ صورتحال پر شدید احتجاج کرتے وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی سے مطالبہ کیا ننکانہ صاحب میں جاری بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کریں ۔ موسم سرما کی شدت میں دوبارہ اضافہ ہوتے ہی لاہور سمیت متعدد شہروں میں گیس کی عدم دستیابی اور کم پریشر کا مسئلہ شدت اختیار کرگیا جس کے باعث احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ شادباغ میں شہریوں نے برتن، چولہے اور سلنڈر اٹھا کر مظاہرہ کیا جس میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ دوسری طرف ایل پی جی گیس بھی غریب کی پہنچ سے باہر ہوگئی۔ علاوہ ازیں محمد نگر، نسبت روڈ، کرشن سمیت دیگر علاقوں میں احتجاج کیا گیا۔
لدھیوالہ وڑائچ+ قلعہ دیدار سنگھ میں سوئی گیس کی ٹیمیں کمپریسر کے ذریعے گیس چلانے والوں کو پکڑنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئیں قلعہ دیدار سنگھ اور لدھیوالہ وڑائچ کے مختلف محلوں عباس پورہ محلہ پرانا بازار توحید پورہ اشر ٹائون محلہ ڈھاب والا محلہ ملک پورہ محلہ محمدیہ محلہ اسلام آباد افضل ٹائون نئی آباد شکور والا شریف پورہ و دیگر گنجان آبادیوں میں لوگوں نے چولہے جلانے کیلئے گیس پائپ لائن کے ساتھ کمپریسر لگا رکھے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن