• news

میاں صاحب ادارے ماتحت وزیر اعظم بھی آپکا پھرکیا رازداری ہے :زرداری

لاہور+ میرپور خاص (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ان کے اندر ذوالفقار علی بھٹو کی روح داخل ہوگئی ہے۔ میرپور خاص میں شہید بینظیر بھٹو سٹیڈیم میں ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کے حوالے سے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ بھٹو خاندان سے ہیں لیکن یہ ضرور کہہ سکتے ہیں کہ ان کے اندر پیپلز پارٹی کے مرحوم قائد ذوالفقار علی بھٹو کی روح داخل ہوگئی ہے۔ پیپلز پارٹی مزدوروں اور مظلوموں کی جماعت ہے تمام مظلوموں کو حقوق دلوائیں گے یہی ذوالفقار علی بھٹو نے سکھایا ہے۔ آج تھر میں بجلی کا کارخانہ لگ رہا ہے، ایئرپورٹ بن رہا ہے، آج تک غریب عوام کو جو کچھ بھی دیا پیپلز پارٹی نے دیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ آئندہ بھی مراد علی شاہ سندھ کے وزیر اعلیٰ ہوں گے۔ خطاب سے قبل آصف علی زرداری نے پارٹی کے دیگر قائدین کے ہمراہ ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت مشکلات کا سامنا اس لیے ہے کیونکہ پاکستان میں نااہل حکمران حکومت کر رہے تھے، انہیں جس مقصد کے لیے حکومت میں لایا گیا تھا اس کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوا بلکہ ان کے دوستوں کی صنعتیں لگتی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ مطالبہ کرتی رہی کہ باقاعدہ وزیر خارجہ مقرر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب وزیر خارجہ مقرر کیا گیا تو وہ انگریزی بھی پنجابی میں بولنے لگا، تاہم حکومت کو ایسا وزیر مقرر کرنا چاہیے تھا جسے غیر ملکی بھی سمجھ پاتے۔ نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف کیا پیچھے کے راز بتائیں گے وہ تو خود ہی راز ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بتایا جائے کہ جو شخص یونین کونسل کی نشست نہیں جیت سکتا وہ کس طرح ایک لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کر سکتا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، رکن صوبائی اسمبلی نثار کھوڑو، منظور وسان اور سابق رکن اسمبلی فیصل صالح حیات بھی موجود تھے۔ اس سے قبل اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدای (سی پیک) کی خوشحالی صرف ایک صوبے میں نظر آرہی ہے کیونکہ پارٹی کا جینا اور مرنا عوام کے ساتھ ہے، اور عوام کو ایسی ہی سیاست کی ضرورت ہے۔ وفاقی حکومت عوام کو روز گار دینے کے لیے تیار نہیں۔ مائی بختاور کے نام پر میں نے اپنی بیٹی کا نام رکھا۔ یہ نااہل حکمران جس مقصد کیلئے لائے گئے تھے اسی کو پورا کرتے رہے۔ دوستوں کی انڈسٹریاں لگانے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا‘ آپ کہتے ہیں سازش ہو رہی ہے۔ حکومت بھی آپ کی‘ مخالفت میں بھی آپ‘ تو یہ پردے کے پیچھے کیا چوری ہے‘ پیچھے کے راز تو ہمیں بھی پتہ ہیں۔ سب سے بڑا راز تو آپ ہیں۔ اس طرح حکومتیں بن تو جاتی ہیں چلتی نہیں۔ نوازشریف اپنی ہی اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کیخلاف لڑ رہے ہیں۔ آپ کے پاس نہ وژن ہے‘ نہ سوچ ہے نہ سپورٹ ہے۔ وزیراعظم بھی آپ کا‘ وزیر بھی آپ کے‘ ادارے بھی آپ کے ماتحت‘ پھر کس بات کی راز داری ہے؟ آپ یہ نہ سمجھیں کہ ہم ڈر جائیں گے یا بھاگ جائیں گے۔ پیپلزپارٹی ہاریوں کی پارٹی ہے۔ علاوہ ازیں سابق صدر آصف علی زرداری لاہور پہنچ گئے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق وہ سابق چیئرمین پی سی بی کی بیٹی کی شادی میں شریک ہوں گے۔ وہ مختلف وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔
لاہور (خبرنگار) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری گذشتہ روز دوبئی سے سپیشل طیارے کے ذریعے لاہور پہنچ گئے۔ بلاول بھٹوزرداری اولڈ ائرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بلاول ہائوس گئے موسیٰ گیلانی بھی انکے ہمراہ تھے۔ لاہور میں بلاول ہاؤس میں پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ مریم نوازسے کوئی مقابلہ نہیں وہ مجھ سے عمر میں دگنی ہیں، خدانخواستہ پی ٹی آئی حکومت میں آگئی تودنیا کوکیا منہ دکھائیں گے؟ پیپلز پارٹی 2018ء میں سب کوحکومت بناکردکھائے گی، بھارت چاہتا ہے کہ پاکستان کا کوئی دوست نہ رہے، دشمن کامقابلہ متحد ہو کرکرنا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے لیکن جمہوریت مضبوط نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سارے فیصلے عوام کریں، ہمیں ہر کسی کو مواقع فراہم کرنے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کی دہشت گردوں سے تعلقات کی ایک تاریخ ہے۔ مسلم لیگ (ن) حکومت میں آگئی تو پانامہ زدہ والوں سے کون بات کرے گا؟ مسلم لیگ کیسے بتاپائے گی کہ دہشت گردی کیخلاف سنجیدہ ہیں؟ بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم الیکشن کی طرف جارہے ہیں۔ پیپلزپارٹی کا ہر جیالا الیکشن کیلئے تیار ہو جائے۔ دولت چند خاندانوں تک محدودنہیں رہنے دیں گے۔ سی پیک سے عام آدمی کوبھی فائدہ ملنا چاہیے۔ حکومت اس بات کویقینی بنائے کہ سی پیک سے صرف چند لوگوں کوفائدہ نہ پہنچے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو نیا آئین دیا، ون مین ون ووٹ کا تصور دیا، سیاسی اور اقتصادی سٹیٹس کو کو توڑا، آج پاکستان کو انہی انقلابی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ بھٹو نے ملک کو ایٹمی قوت بنایا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہی چین کے ساتھ سی پیک منصوبے کی بنیاد رکھی تھی۔ انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔ ذوالفقار بھٹوکے دور میں جتنا کام ہوا۔اتنا کسی کے دور میں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کسی کی مخالف نہیں، میاں صاحب کوغلط فہمی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک ملک میں دوقانون نہیں چل سکتے۔ شرجیل میمن سے انتقام لیا جا رہا ہے۔ نیب میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ بھٹو کو کام کرنے کیلئے بہت تھوڑا وقت ملا لیکن پھر بھی انہوں نے تاریخ ساز اقدامات کئے۔ بلاول بھٹو نے کہاکہ عمران خان نے تین سو ملین مدرسوں کو دیدیئے، یہ پیسہ ان کو دیا جو خود کو طالبان کے استاد کہتے ہیں، مجھے اس معاملے میں بہت مایوسی ہوئی ہے۔ عمران خان تعلیم کا پیسہ دہشت گردوں اور طالبان کے حمایتیوں کو دے رہا ہے، ایسے عمران خان کی حکومت آئیگی تو ہم دنیا کو کیا منہ دکھائیں گے؟ عمران خان طالبان کو اپنا بچھڑا ہوا بھائی کہتے ہیں۔ مزید برآں بلاول بھٹو زرداری نے پیپلز پارٹی لاہور ڈویڑن کے صدر کے گھر پر پولیس گردی کی شدید مذمت کی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس نے شاہ جہان بھٹی کے گھر ننکانہ صاحب میں گھس کر چادر اور چودیواری کی پائمالی کی۔ شریف برادران پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنانے باز آجائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث حکام کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔
بلاول

مریم اورنگزیب

ای پیپر-دی نیشن