جس نے مقابلہ کرنا ہے میدان میں آئے‘ امریکہ سے ملنے والی امداد بہت معمولی‘ معطل کرنے کی دھمکیوں پر حیرت ہوئی: وزیراعظم
ڈہرکی +صادق آباد(نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے 2018ء کے الیکشن میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، جس نے مقابلہ کرنا ہے وہ میدان میں آجائے، حکومت پر تنقید کرنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنے دور کا ایک منصوبہ دکھادیں،مسلم لیگ (ن) آئندہ منتخب ہو کر باقی مسائل بھی حل کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے عوام سے محض وعدے نہیں کئے عملی اقدامات کئے، مسلم لیگ (ن) وہ جماعت ہے جو صرف وعدے نہیں کرتی ان کو پورا بھی کرتی ہے۔ مسلم لیگ (ن) خدمت اور کام کی سیاست کرتی ہے، کوئی گالیوں اور الزامات کی سیاست کررہا ہے، مسلم لیگ (ن) وہ جماعت اور نواز شریف وہ لیڈر ہیں جنہوں نے کام کر کے دکھائے، مخالفین پچھلے 15سال میں کوئی ایک منصوبہ بھی دکھا دیں۔ بھونگ میں آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ایل این جی منصوبہ پاکستان کو ترقی دینے اور توانائی مسائل کے حل میں اہم ہے۔ منصوبے سے پنجاب اور خیبرپی کے کو گیس فراہم ہوتی ہے۔ اضافی گیس مہیا کئے بغیر پاکستان کے توانائی کے مسائل حل نہیں ہو سکتے۔ پاکستان کی تاریخ میں 42 انچ کی کوئی گیس پائپ لائن نہیں ڈالی گئی۔ آج پاکستان میں ریکارڈ مدت میں 1400 کلومیٹر لائن بچھائی گئی ہے۔ بچھائی گئی لائن میں 42انچ قطر کی پائپ لائن بھی شامل ہے۔ ہماری حکومت آئی تو ملک میں توانائی کا شدید بحران تھا۔ ماضی میں ترقی کی شرح 3فیصد سے بھی کم ہو چکی تھی۔ یہ نواز شریف کا وژن اور جذبہ تھا کہ ملک کے آئندہ 15سال کے مسائل بھی حل کئے۔ حکومت میں آئے تو صنعتی کارخانے، سی این جی سٹیشنز بند تھے۔ انہوں نے کہا گھروں میں گیس کی لوڈشیڈنگ تھی اور صنعتوں کو گیس نہیں مل رہی تھی، ہم گیس کا مسئلہ حل نہ کرتے تو بجلی کا مسئلہ بھی حل نہیں کر سکتے تھے، توانائی بحران کو ختم کرنے کیلئے جتنے منصوبے لگائے اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں۔ اربوں ڈالر کے بجلی کے منصوبے اور ایل این جی کے ٹرمینلز بھی لگنے شروع ہوئے۔ آج بجلی کے کارخانے بھی چل رہے ہیں، توانائی کی فراہمی تسلسل سے جاری ہے، ہم نے دنیا سے سستی ترین ایل این جی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا سستے ایندھن سے ملک میں بجلی کا ہر کارخانہ چل رہا ہے۔ بجلی کے کارخانے چلانے کیلئے تیل درآمد نہیں کر رہے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے عوام سے محض وعدے نہیں کئے بلکہ عملی اقدامات کئے، مخالفین پچھلے 15سال میں کوئی ایک منصوبہ بھی دکھا دیں۔ کیا پاکستان کے پاس پہلے وسائل نہیں تھے۔ کیا یہ تمام کام پہلے نہیں ہو سکتے تھے، کیا یہ تمام منصوبے پہلے نہیں لگ سکتے تھے، کیا یہ تمام منصوبے صرف مسلم لیگ (ن) ہی نے بنانے تھے، ماضی میں بھی وسائل موجود تھے جنہیں بروئے کار نہیں لایا گیا۔ پاکستان میں بننے والی موٹرویز سے مستقبل میں فائدہ ہو گا۔ سرمایہ کاروں کو کسی بھی منصوبے کیلئے گیس کی فراہمی ہو گی، جون تک بجلی کے 20 لاکھ کنکشن مکمل کریں گے۔ عوامی ووٹ کی طاقت سے مسلم لیگ (ن) دوبارہ منتخب ہو گی اور عوام کی خدمت کرے گی۔ عوام جانتے ہیں کون سی جماعت کی کارکردگی ہے اور کون کام کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) آئندہ منتخب ہو کر باقی مسائل بھی حل کرے گی۔ انہوں نے کہا ہم تمام منصوبے مکمل کریں گے‘ عوام کسی غلط فہمی میں نہ رہے‘ وعدے کرنے والے بہت ملیں گے لیکن (ن) لیگ کام اور خدمت کی سیاست کرتی ہے‘ سیاسی مخالفین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کوئی کرپشن کی سیاست کر رہا ہے تو کوئی پگڑی اچھالنے کی جبکہ ہماری حکومت میں معیشت نے ترقی کی۔ صادق آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیراعظم نے بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ مسجد بھونگ شریف کا دورہ کیا اور تقریباً آدھے گھنٹے تک بھونگ میں موجود رہے۔ اور مسجد میں نوافل بھی ادا کئے۔ ڈہرکی سے نامہ نگار کے مطابق وزیراعظم ڈہرکی میں ہندوؤں کے دربار ہڑکی میں گئے تو ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ آن لائن کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے نواز شریف کی نااہلی کے بارے میں فیصلے سے ملک بھر میں انتشار پھیلنے کے ساتھ ملکی ترقی کا عمل بھی رک گیا ہے مگر اس کے باوجود ہم اس فیصلے کو تسلیم تو کرتے ہیں مگر اتفاق نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا استعفے اور دھرنے دینے والی جماعتوں کو چاہیے وہ صرف 5/6 ماہ اور انتظار کر لے تاکہ آئندہ عام انتخابات میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔ نیٹ نیوز کے مطابق امریکی عہدیدار کی طرف سے پاکستان کے لیے امداد کی مد میں تقریباً دو ارب ڈالر روکنے پر غور کئے جانے کے بیان پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے ان کے نزدیک ایسے بیانات مہم ہیں۔ برطانوی اخبار دی گارڈین کو دیئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ دو ارب ڈالر کے برعکس پاکستان کو اس رقم کا محض بہت کم حصہ ہی ملا ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ پانچ برسوں میں ہر برس ایک کروڑ ڈالر سے بھی کم امداد ملی جو ان کے بقول بہت ہی معمولی ہے۔ لہٰذا جب وہ 20 کروڑ، پچاس کروڑ اور 90 کروڑ امداد کی کٹوتی کی خبریں پڑھتے ہیں تو انہیں نہیں معلوم یہ کون سی امداد کی باتیں ہو رہی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے اوپر ہے۔ علاوہ ازیں ڈہرکی سے نامہ نگار کے مطابق وزیر اعظم شاہد خان عباسی گزشتہ روز وزیر مملکت بین االصوبائی رابطہ کمیٹی ڈاکٹر درشن لعل کی دعوت پر ڈہرکی میں ہندورہڑکی دربار میں پہنچے، ایس ایس ڈی آڈیٹوریم ہال میںن لیگ کے ورکروں سے خطاب کیا، اس موقع پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے،آج کی دنیا ایک پیچیدہ دنیا ہے لیکن دین کا سفر ہمیشہ جاری رہے گا، قائد اعظم نے کہا تھا کہ آپ آزاد ہیں،آپ آزادی سے مسجدوں،مندورں اور اپنی عبادت گاہوں میں جاسکتے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان سب کا ہے چاہے اسکا تعلق ملک کے کسی بھی صوبے یا مذہب سے ہو، ملکی آئین تمام شہریوں کو برابری کے حقوق کی ضمانت دیتا ہے جبکہ اقلیتوں کے نمائندے پارلیمنٹ میں موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ مٹھی میں ہندوں تاجروں کا قتل ہوا ہے اس کا بہت دکھ ہوا ہے جس کا گورنر سندھ نے نوٹس بھی لے لیا ہے اور آجی سندھ کو واقع سے تحقیقات کی ہدایات دی ہے، سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ایسے واقعات ہوتے ہیں،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزیوںکے حوالے سے امریکی الزام پر حیرانگی ہوئی، پاکستان میں اقلیتیں بھائی چارے کیساتھ رہتی ہیں، انہوں نے کہا کہ ایل این جی منصوبہ پاکستان کو ترقی دینے کے لیے اہم ہے، ایل این جی منصوبہ پاکستان میں توانائی کی کمی کو پورا کرے گا۔تقریب سے ڈاکٹر درشن لعل، گورنر سندھ محمد زبیر، سادھ رام اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔