• news

بھارتی حکومت تین طلاق بل پاس کرانے میں پھر ناکام‘ راجیہ سبھا کا اجلاس ملتوی

نئی دہلی (اے این این ) تین طلاق سے متعلق بل رواں سیشن میں پاس نہیں ہوسکا ہے اور راجیہ سبھا کے سرمائی اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔ سرمائی اجلاس کے آخری دن راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو نے تین طلاق بل پر اتفاق رائے قائم کرنے کی آخری کوشش کی ، لیکن وہ بھی ناکام رہے۔ جہاں اپوزیشن بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے پر بضد رہی وہیں حکومت اس کیلئے قطعی تیار نہیں تھی۔تین طلاق سے متعلق بل گزشتہ ہفتہ لوک سبھا میں پاس ہونے کے بعد بدھ کو منظوری کیلئے راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ تاہم اپوزیشن کے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کے مطالبہ کی وجہ سے بدھ اور جمعرات کو ایوان بالا میں اس پر بحث نہیں ہوسکی اور دونوں دن کارروائی ملتوی کرنی پڑ گئی تھی۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بل کی رو سے اگر شوہر تین سال کیلئے جیل چلا جائے گا تو پھر بیوی اور بچوں کے اخراجات کون برداشت کرے گا۔ادھر اپوزیشن کے مطالبہ پر مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کا کہنا ہے کہ کانگریس کی وجہ سے تاخیر ہوسکتی ہے ، مگر اندھیر نہیں۔ بی جے پی کی ممبر پارلیمنٹ روپا گنگولی کا کہنا ہے کہ بل پر ایوان میں ہی بحث ہو یہی بہتر ہے ، سلیکٹ کمیٹی میں کچھ منتخب لوگ ہی بل پر بحث کر سکیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ بل پر بحث کے پیش نظر کانگریس اور بی جے پی دونوں نے اپنی اراکین کو وہپ جاری کرکے ایوان میں موجود رہنے کیلئے کہا تھا ادھرکانگریس نے الزام لگایا ہے کہ تین طلاق کے معاملہ پر حکومت نے جو بل تیار کیا ہے ، وہ غلط ہے اور اس سلسلے میں وہ ملک کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہی ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں معمول کی پریس بریفنگ میں نامہ نگاروں سے کہا کہ تین طلاق پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی پارٹی حمایت کرتی ہے ، لیکن عدالت کے حکم کی بنیاد پر قانون نہیں بنایا جا رہا ہے اس میں کئی خامیاں ہیں۔تین طلاق پر حکومت غلط قانون بنارہی ہے ، اس میں شامل کئے جانے والے توضیعات درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں حکومت اس بل پر اپوزیشن کی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ یہ بل منظور نہیں ہوسکا ، لیکن بی جے پی اب اس کا الزام کانگریس پر لگارہی ہے کہ وہ اسے منظور نہیں ہونے دے رہی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن