ڈیڈ لائن ختم، سٹیئرنگ کمیٹی آج لائحہ عمل دیگی، عوامی تحریک کے تمام جماعتوں سے رابطے
لاہور(خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کا مشاورتی اجلاس پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی زیر صدارت انکی رہائش گاہ پرمنعقد ہوا،اجلاس میں7جنوری کی ڈیڈ لائن کے اختتام کے بعد احتجاج کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا اور تمام ممکنہ آپشن زیر بحث لائے گئے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی لائحہ عمل کے حوالے سے اپنے تمام آپشن اے پی سی میں شریک جماعتوں کی قیادت اور سٹیرنگ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے ، حتمی اعلان سٹیرنگ کمیٹی کرے گی ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ حصول انصاف کیلئے ہر حد تک جائینگے ۔ انصاف کا حصول ایمان کی طرح اہم ہے ،شہدائے ماڈل ٹائون کا خون میرے سمیت پوری تحریک پر ایک قرض اور قاتلوں کو سزا دلوانا فرض ہے ۔ ہم نے انصاف کیلئے بہت صبر سے کام لیا اور وقت دیا اگر کوئی ہمارے صبراور امن پسندی کو کمزوری سمجھ رہا ہے تو اسکی یہ غلط فہمی بہت جلد دور ہو جائے گی، اجلاس میں کور کمیٹی کے ممبران خرم نواز گنڈا پور ،فیاض وڑائچ ،بشارت جسپال ،احمد نواز انجم ، رفیق نجم ،نور اللہ صدیقی ، ساجد بھٹی،جواد حامد،قاضی فیض الاسلام نے شرکت کی،ویمن لیگ کی صدر فرح ناز ،یوتھ ونگ کے صدر مظہر محمود علوی،ایم ایس ایم کے صدر چوہدری عرفان یوسف اجلاس میں شریک تھے،دریں اثناء سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء و اسیران انقلاب مارچ سے ملاقات کی اور انکے جذبہ اور استقامت کو سراہا اور کہا کہ ایسے عظیم کارکن کسی اور جماعت میں نہیں ہیں ،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں انصاف نہیں ملا پھر بھی عدلیہ کے وقار پر انگلی نہیں اٹھائی ۔متفقہ جھوٹے اور قومی لٹیرے سپریم کورٹ کے ججز کو کہتے ہیں کہ چھوڑیں گے نہیں،ہم کہتے ہیں آپ عدلیہ کے خلاف تحریک کیلئے باہر نکلیں قوم آپ کو نہیں چھوڑے گی ۔وکلاء برادری اور عوامی سیاسی،سماجی حلقوں اور عوام کو ایک نا اہل شخص کی دھمکیوں پر خاموش نہیں رہنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ انصاف کا بلند ترین آئینی ادارہ ہے کسی بدعنوان خاندان کی آف شور کمپنی نہیں کہ جو دل میں آئے کرے ۔انہوں نے کہا کہ آئین کے تحفظ کا حلف اٹھانے والے وزیر اعظم نااہل نواز شریف کی دھمکیوں پر چپ کیوں ہیں؟ پارلیمنٹ اور سینیٹ آف پاکستان کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریک کے کارکنان اسلام اور پاکستان کے سچے سپاہی ہیں ۔ عظیم کارکن ظالم کے مقابلے میں مظلوم کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں ،حصول انصاف کیلئے کارکن تیار اور میرے اشارے کے منتظر ہیں ۔ آل پارٹیز کانفرنس کی حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی۔ سٹیئرنگ کمیٹی نے حکومت مخالف لائحہ عمل طے کرنے کیلئے آج اجلاس تین بجے دن طلب کر لیا۔ عوامی تحریک نے سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس میں شرکت کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے ٹیلی فونک رباطے کئے۔ اعلامیہ کے مطابق عوامی تحریک کی کور کمیٹی اجلاس کے بعد خرم نواز گنڈاپور نے رہنمائوں کو بتایا کہ سٹیئرنگ کمیٹی میں شریک تمام جماعتوں نے شرکت کی کنفرم کردی۔ پرویز الہی، جہانگیر ترین، شیخ رشید، منظور وٹو سے گفتگو ہوئی۔ خرم نواز نے کہا کہ استعفے آتے نہیں لئے جاتے ہیں۔ ن لیگ زاہد حامد کے استعفیٰ پر بھی تیار نہ تھی بہت صبر کیا بہت وقت دیا اب فیصلوں کی گھڑی ہے۔ واضح رہے اے پی سی نے وزیراعلی شہباز شریف اور رانا ثناء کو 7 جنوری تک استعفیٰ دینے کی مہلت دی تھی۔