مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کی ایرانی ہم منصب سے ایک ہفتہ میں دوسری ملاقات
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)ایران کی اعلیٰ سلامتی کونسل کے سربراہ ایڈمرل علی شمخانی اور پاکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل(ر)ناصر خان جنجوعہ کے درمیان گزشتہ روز تہران میں ملاقات ہوئی جس میں ان کے ایرانی ہم منصب نے دھمکیوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا مشورہ دیا۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے اس ملاقات کی تفصیل جاری کی۔ مشیر سلامتی کے دفتر سے جب انکے دورہ ایران کے بارے میں رابطہ کیا گیا تو وہاں سے لاعلمی کا اظہار کیا گیا۔’’ارنا ‘‘ کے مطابق علی شمخانی نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا بالخصوص مشترکہ دھمکیوں سے نمٹنے پر زور دیا.ایڈمیرل شمخانی نے کہا کہ دونوں ممالک کے اعلی حکام کو ایران اور پاکستان کے درمیان خطروں سے مقابلہ کرنے کے لئے باہمی تعاون کی ترقی اور سنجیدہ حکمت عملی بنانے پر اہمیت دینا چاہیئے.انہوں نے امریکی قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی جو دنیا میں بدامنی کو پھیل کرکے پر اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک بالخصوص ایران اور پاکستان کے خلاف امریکہ کی دوہری پالیسیوں کی وجہ سے اسلامی ممالک کے درمیان امریکہ کے خلاف باہمی تعاون کی توسیع دینا ناگزیر ہے۔شمخانی نے سرحدوں کی پائیدار سلامتی کو محفوظ کرنے کے لئے منشیات، انسان اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے نمٹنے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ بعض ممالک کو ہتھیاروں کی فراہمی اور دہشتگردوں کے ذریعے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔پاکستان کے مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل(ر) ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ سیکورٹی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دے گا۔