سزا پوری ہونے کے باوجود بھارت رہا نہیں کررہا، گجرات جیل میں قید شاہنواز نے گھر خط لکھ دیا
حافظ آباد+ ونیکے تارڑ(نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار )بھارتی جیل میں17سال سے قید حافظ آباد کے نواحی گائوں نالی والہ جیدکے کارہائشی نوجوان رہائی کا منتظر،بیٹے کی قید اور جدائی کا غم لیے باپ دنیا سے رخصت ہو گیا۔غم میں مبتلابوڑھی والدہ بیٹے کے واپس آنے کی آس لگائے دن رات دعائوں میں مصروف ہے۔تفصیلات کے مطابق حافظ آباد کے گائوں نالی والا کا رہائشی نوجوان محمد شاہنواز 2001میں اپنے دوستوں کے ساتھ چولستان کے علاقہ میں سیر و تفریح کے لئے گیا۔ریگستانی علاقے کی سیر کرتے ہوئے شاہنواز نے غلطی سے بارڈر کراس کر لیا،،بارڈر کراس کرنے پراسے بھارتی فورسز نے گرفتار کر لیا۔شاہنواز کو بھارت میں احمد آباد گجرات کی صابر متی سنٹرل جیل میں قید کیا گیا ہے۔چند ہفتے قبل شاہنواز نے جیل سے اپنے گھر خط بھی ارسال کیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی،،سزا پوری ہونے کے باوجود اسے رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔شاہنواز کی دکھیاری ماں کی آنکھوں میں آنسو اور کپکپاتی آوازحکومتی ایوانوں سے اپنے بیٹے کی رہائی کی فریاد کر رہی ہے۔شاہنواز کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسے بیٹے کی جدائی میںنہ دن کو چین ہے نہ رات کو کوئی آرام وہ ہر وقت اپنے بیٹے کویاد اور اسکی رہائی کے لئے دعا کرتی رہتی ہے۔شاہنواز کے بھائیوں کہنا ہے کہ اسکے بھائی کا صرف اتنا قصور ہے کہ وہ غلطی سے بارڈر کراس کر گیا،،اسکی سزا بھی پوری ہو چکی لیکن بھارتی حکومت اسے رہا نہیں کر رہی۔شاہنواز بھارتی جیل سے اپنے اہلخانہ کوکئی خط بھی ارسال کر چکا ہے۔بیٹے کی قید اور جدائی پر غم زدہ والد بھی زندگی کی بازی ہار گیا،،اہلخانہ نے شاہنواز سے فوری ملاقات اور اسکی رہائی کی اپیل بھی کی ہے ۔