پنجاب کوآپریٹو سوسائٹی کی زمین پر قبضہ‘زعیم قادری کے خلاف نیب انکوائری کا حکم
اسلام آباد(نامہ نگار) قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے سید زعیم حسین قادری سپیشل اسسٹنٹ برائے ہائر ایجوکیشن پنجاب اور دیگر کے خلاف پنجاب سمال انڈسٹریل کوآپریٹو ایمپلائز ہائوسنگ سوسائٹی سے مبینہ طور پر غیر قانونی فوائد لینے اور سوسائٹی کی انتظامیہ کی مدد سے مبینہ طور پر سوسائٹی کی زمین پر قبضہ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی لاہور نیب کو شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے اور دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین نیب نے ملتان سے سابق رکن اسمبلی احمد حسین ڈاہر اور دیگر اپنی زمین پر روڈ بنانے، کالونی بنانے اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا نوٹس لیتے ہوئے شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے اور ڈی جی نیب ملتان کو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیئرمین نیب نے ریلوے کے سابق چیئرمین عارف عظیم کے خلاف مبینہ طور پر بدعنوانی اور 58لوکوموٹیوز جن کی مالیت 15.300ملین روپے بنتی ہے اور 40پاور وین چینی فرم سے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خریدے جن کی مالیت تقریباً 4600ملین روپے بنتی ہے اور جو غیر معیاری ہونے کی وجہ سے اس وقت مبینہ طور پر استعمال نہیں ہو رہے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے اور دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کی تین ماہ کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ نیب کے کام میں تبدیلی کو پوری قوم دیکھ رہی ہے ہم نے پوری قوم کے ساتھ ملکر ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ کرنا ہے اور اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی نیب افسران کی برداشت نہیں کی جائے گی۔ چیئرمین نیب نے قومی احتساب بیورو ہیڈ کوارٹرز میں ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں نیب ہیڈ کوارٹرز اور نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرد جاوید اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے نیب سے متعلق تقریباً173فیصلے ہیں ان کو اور نیب کے قانون کو پڑھیں اور کوئی بھی انکوائری اور انوسٹی گیشن قانون کے دائرے سے باہر نہیں ہونی چاہیے انہوں نے ملک اس وقت تقریباً84ارب ڈالر سے زائد کا مقروض ہے دوسری طرف موبائل فون کمپنیاں مبینہ طور پر سالانہ تقریباً400ارب روپے کا ٹیکس ایف بی آر کونہیں دیتیں۔