طاہر القادری کی تحریک کا مقصد انتشار ہے: رانا ثنا، احتجاج نہ کریں عدالت جائیں: ترجمان پنجاب حکومت
فیصل آباد / نارووال/ لاہور (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ ایجنسیاں) وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے طاہرالقادری کی تحریک کا مقصد ملک میں انتشار پھیلانا اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی الیکشن میں حصہ لیں گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا طاہرالقادری کو ملک میں انتشار پھیلانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ طاہرالقادری کے دھرنوں سے فرق نہیں پڑتا۔ ان کے دھرنے 2014ء سے جاری ہیں۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو‘ ریسکیو1122 موٹرسائیکل سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستانی سیاست میں اب خفیہ ہاتھوں کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔ نیب ریفرنس میں میاں نوازشریف پر کرپشن ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آئندہ انتخابات میں عوام جس کو ووٹ دیں گے‘ وہی کامیاب ہوگا۔ انہوں نے کہا میرے استعفے کی ڈیڈ لائن تو ساڑھے چار سال سے آتی رہی ہے۔ حکومت کو غیر مستحکم کرنے والی قوتیں بے نقاب ہوچکی ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان نے خفیہ طورپر شادی کر لی ہے۔ تمام انتظامات کر لئے ہیں‘ لیکن عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے پی ٹی آئی کہہ رہی ہے ابھی پیشکش بھیجی ہے۔ کیا ایسا انسان قوم کی قیادت کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان ساڑھے چار سال سے ملک میں عدم استحکام‘ افراتفری‘ انتشار کا ایجنڈا نافذ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ مقصد صرف یہ ہے کہ ملک ترقی نہ کرے۔ میں سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے۔ انصاف کی فراہمی میں لاڈلے اور غیر لاڈلے کی تفریق نہیں ہونی چاہئے۔ استعفوں کی ڈیڈ لائن آتی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان نے روحانیت کی تلاش میں شیطانیت کا کردار ادا کیا اور 5 بچوں کی ماں کا گھر اجاڑ دیا۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چودھری عابد شیر علی نے کہا عمران خان پہلے سیاسی لیڈر ہیں جو ادھورا انسان ہے۔ ان کا ادھورا پن شیخ رشید سے پورا ہو سکتا ہے۔ قادری صاحب سے کینیڈا میں سردی برداشت نہیں ہوتی۔ مفادات لینے پاکستان آتے ہیں۔ 2014ء سے حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو کبھی پوری نہیں ہوگی۔ پاکستان میں انتشار کی سیاست دفن ہو چکی ہے۔ آصف علی زرداری جیسے چور نے 5 سال پورے کر لئے تو ہم کیوں نہیں کر سکتے۔ نامہ نگار کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے موضع تلونڈی بھنڈراں کے نواحی گائوں ڈھلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کو انتشار اور دھرنوں کی نہیں یکجہتی اور استحکام کی ضرورت ہے۔ طاہرالقادری کی آل پارٹیز کانفرنس تحریک نہیں بلکہ امریکہ اور عالمی طاقتوں کو جواب دینے کیلئے ہونی چاہئے۔ سی پیک کے منصوبہ کی کامیابی سے مخالفین پریشان ہیں۔ دھرنوں سے ملک کو خارجی محاذ پر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سیاسی پارٹیوں کو ملکی حالات کے پیش نظر ملک گیر تحریک کے بجائے اتحاد کے دھرنے دینے چاہئیں کیونکہ عدم استحکام کا ایجنڈا تو امریکہ صدر ٹرمپ کے ایجنڈے پورے کرے گا۔ جس بندے نے کبھی موٹرسائیکل نہیں چلایا‘ وہ ملک کیسے چلا سکتا ہے۔ ملک کو چلانے کیلئے تجربہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے کہا عدالت ہی واحد فورم ہے جہاں سے ڈاکٹر طاہرالقادری کو انصاف ملے گا۔ وہ پہلے بھی دھرنے دے چکے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں کسی پر ذمہ داری عائد نہیں کی گئی۔ اس لئے ڈاکٹر طاہرالقادری انصاف کے حصول کیلئے عدالت جائیں۔ احتجاج نہ کریں۔ انہوں نے کہا طاہرالقادری دھرنا نہ دیں۔ دھرنوں نے نقصان کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ عام انتخابات جولائی میں ہونگے۔ اپوزیشن کوئی غیرآئینی اقدامات کرنا چاہتی ہے تو ان کی مرضی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے طاہرالقادری کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا ہے قادری صاحب جب بھی آتے ہیں‘ ان کے تار کہیں نہ کہیں سے ہلائے جاتے ہیں۔ قادری صاحب کی کوشش ہوتی ہے حکومت کو گرایا جائے۔ طاہرالقادری ہمیشہ جمہوری نظام پر حملے کرتے ہیں۔ صبح اٹھ کر منگتوں کی طرح استعفے دو‘ استعفے دو شروع کر دیتے ہیں۔ قادری ایک بہانہ ہے‘ اتحاد پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے بنایا ہے۔ طاہرالقادری کی تحریک پہلے کی طرح تحریک شرمندگی ثابت ہوگی۔ یہ اتحاد شکست خوردہ لوگوں کا ہے جو پہلے بھی کئی بار ہارے ہیں۔ انشاء اللہ یہاتحاد اس بار بھی ناکام ہوگا۔