بھارتی ریاست اترپردیش میں مساجد، مندروں اور گرجا گھروں سے لائوڈ سپیکرز ہٹانے کا حکم
نئی دہلی(صباح نیوز+ این این آئی) بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکومت نے مساجد،مندروں اور گرجا گھروں پر بغیر اجازت لگائے گئے لائوڈ سپیکرز اور پبلک ایڈریس سسٹم ہٹانے کا حکم دے دیا۔ بھارتی اخبارانڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت نے لائوڈ سپیکرز لگانے کے لیے اجازت نامے کے حصول کے لیے 15 جنوری تک کی ڈیڈ لائن دیدی ہے جبکہ 20 جنوری کے بعد انہیں ہٹا دیا جائے گا۔یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی جب 20 دسمبر کو الہ آبادہائی کورٹ کے لکھن بینچ نے ریاستی حکومت سے استفسار کیا تھا کہ آیا مساجد، مندروں اور گرجا گھروں میں لاڈ اسپیکرز اور پبلک ایڈریس سسٹم انسٹال کرنے کے لئے اجازت طلب کی گئی تھی یا نہیں؟ اپنے 10 صفحات پر مشتمل آرڈر میں عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا تھا کہ ایسے تمام مذہبی یا عوامی مقامات کی نشاندہی کی جائے جہاں بغیر اجازت لائوڈ سپیکرز لگائے گئے ہیں۔ دوسری جانب عدالتی حکم میں مذہبی اور عوامی مقامات کے منتظمین کو یہ ہدایت بھی کی گئی تھی کہ وہ لائوڈ سپیکرز یا کسی بھی پبلک ایڈرس سسٹم کو لگانے کے لئے 15 جنوری تک اجازت نامہ حاصل کریں۔ بصورت دیگر انہیں صوتی آلودگی (ریگولیشن اینڈ کنٹرول)رولز 2000 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مساجد میں اذان کیلئے بھی لائوڈ سپیکر استعمال نہیں ہو سکیں گے۔