• news

قصور: اغوا ہونیوالی7 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل‘ شہریوں کا احتجاج ‘ شٹر ڈاﺅن

قصور (نمائندہ نوائے وقت) روڈ کوٹ قصور سے چند روز قبل اغوا ہونے والی 7سالہ بچی زینب کی نعش شہباز خان روڈ گھنڈارہ سے برآمد ہوئی، اطلا ع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پوسٹمارٹم رپورٹ میں بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے جبکہ بچی کے ورثاءاور سیاسی وسماجی تنظیموں اور شہریوں کی بڑی تعداد جن میں خواتین بھی شامل تھیں، نے احتجاج کرتے ہوئے فیروز پور روڈ بلاک کردی اور تمام مارکیٹیں بھی احتجاجی طور پر بند کردی گئیں۔ بچی کے والدین عمرے کیلئے گئے ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں روڈ کوٹ کے رہائشی محمد امین انصاری کی 7سالہ بچی زینب کو کسی درندہ صفت ملزمان نے اغواءکرلیا، 4روز تلاش کے بعد بچی کی نعش شہباز خان روڈ کھنڈارہ زمین سے برآمد ہوئی، اطلاع ملتے ہی ڈی پی او قصور سمیت پولیس کی بھاری نفری اور شہریوں کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔ بچی کی نعش کو PFSA لاہور نے آکر شواہد اکھٹے کرکے ڈی ایچ کیو ہسپتال قصور میں پوسٹمارٹم کیلئے منتقل کردیا گیا، پوسٹمارٹم کی رپورٹ کے مطابق بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا اور دو روز سے نعش پڑی رہی ہے۔ اس واقعہ پر قصور کی فضا سوگوار رہی۔ یاد رہے کہ قصور میں اسی طرح معصوم بچیوں کے ساتھ درجن سے زائد واقعات پیش آچکے ہیں اور چار روز قبل محمد امےن انصاری کی 7 سالہ بےٹی زےنب مدرسہ مےں پڑھنے کے لئے گھر سے نکلی مگر شام کوجب زےنب واپس نہ آئی تو گھر والوں نے اسکی تلاش شروع کر دی، بچی کو تمام جگہوں اور رشتہ داروں کے گھر ڈھونڈا مگر وہ نہ ملی جس پر پولیس اطلاع دی گئی، پولیس نے بچی کی تلاش شروع کردی تھی جبکہ پولیس نے اس واقعہ کی فوٹیج بھی وصول کر لی ہے افسوسناک واقعہ پر ڈی پی او قصور ذوالفقار احمد کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، درندہ صفت ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچا کر دم لوںگا اور ہر صورت درندہ صفت ملزمان بہت جلد پولیس کی گرفت میں ہوں گے، جبکہ ڈپٹی کمشنر قصور سائرہ عمر اس تمام صورت حال پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس پر احتجاج کرتے ہوئے ورثائ، سیاسی وسماجی تنظیموں اور شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن